• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جہاز چلتے ہی زور دار آوازیں، مسافروں کا احتجاج، طیارے سے اتر گئے


اسلام آباد سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 301 میں جہاز کے چلتے ہی زوردار آوازیں آنے لگیں، مسافروں نے احتجاج کرکے طیارہ رُکوادیا اور اُتر گئے۔

مذکورہ طیارے میں 168 مسافر سوار تھے، تاہم طیارے کو کچھ دیر پہلے 6 مسافروں کے ساتھ کراچی کے لیے روانہ کردیا گیا۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق 70 مسافروں نے پرواز کے ساتھ جانے سے انکار کردیا جبکہ 54 مسافروں کو متبادل پرواز کیساتھ کچھ دیر میں روانہ کیا جارہا ہے۔

اسلام آباد سے کراچی کے لیے پی آئی اے کی پرواز مسلسل تاخیر کا شکار ہوگئی، پرواز کے لیے متعدد کوششیں ناکام ہوئیں۔

مسافروں نے الزام لگایا کہ طیارہ چلتے ہی اس میں سے زور دار آوازیں آنا شروع ہوگئی تھیں، پہلے عملے نے مسافروں کو اُترنے نہیں دیا پھر مسافروں کے احتجاج پر طیارہ روک کر دروازہ کھول دیا گیا۔

مسافروں کا الزام ہے کہ طیارے کا عملہ ان آوازوں کو کمپیوٹر کی خرابی قرار دیتا رہا، مسافروں کے احتجاج پر اے ایس ایف اہلکار طیارے میں داخل ہوئے، پی آئی اے کا عملہ اے ایس ایف کو سامنے کرکے خود غائب ہوگیا، طیارے میں 168 مسافر تھے جن میں سے زیادہ تر فلائٹ سے اتر گئے۔

چھ مسافروں کے ساتھ پی کے 301 نے اسلام آباد سے کراچی کے لیے پرواز بھری، طیارے کے باقی مسافر بار بار فنی خرابی کے سبب طیارے سے اُتر گئے۔

پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 301 کے 70 مسافر طیارے سے اتر گئے، باقی 54 مسافروں کے لیے متبادل پرواز کا انتظام کر رہے ہیں۔

تازہ ترین