وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) وٹفورڈ کمیونٹی فورم کے چیئرمین امجد امین بوبی اور دیگر رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں پاکستان ایران اور ترکی کے درمیان ٹرین سروس کی بحالی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے ۔ امجد امین بوبی نے کہا اس ٹرین سروس کی بحالی سے پاکستان کی اقتصادی معاشی اور باہمی دوستانہ تعلقات کے فروغ کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔ اس سے خطے کے ممالک کے درمیان باہمی رابطوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔ چوہدری محمد افسر نے کہا کہ اس ٹرین کے شروع ہونے سے یورپین منڈیوں کی ساتھ رابطوں اور ایکوریجن میں معاشی اور کاروبار کے فروغ اضافہ ہو گا ۔ اس موقع پر ممتاز کشمیری رہنما شفقت اقبال تبسم نے کہا کہ ایران،ترکی تا یورپ پیسنجر انٹر نیشنل ٹرین سروس کی بحالی کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں ۔ پاکستان اور یورپ کے درمیان بذریعہ ٹرین رابطہ قائم ہونا چاہیے تاکہ یورپ و برطانیہ میں مقیم پاکستانی و کشمیر ی پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سر مایہ کاری کرسکیں ۔ انہوں نے کہا ایک دھائی کے بعد پاکستان ایران اور ترکی کے درمیان ٹرین سروس شروع ہوئی ہے اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے، ہم حکومت پاکستان کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔اس ٹرین کی سروس کا آغاز کراچی لاھور اور اسلام آباد سے شروع کیا جائے تاکہ پاکستان کے عوام بھی بیرون ملک اپنے کاروبار کر سکیں اور پاکستان میڈ پروڈکٹ میں وطن کا نام روشن ہو ۔ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل کی کمی نہیں ہے۔ چوہدری محمد شاہپال نے کہا یہ ٹرین سروس خطے تجارتی رابطوں اور ان ممالک باہمی رابطوں کو بہتر بنانے کےلیے اور جیو اکنامکس کے فروغ دینے کے لیے موثر کردار ادا کرے گی ۔ انہوں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ تینوں ممالک آی ٹی آئی ٹرین سروس کے سفر کو مذید کم کر نے کے لئے مذید اقدامات کریں ۔ جس سے تینوں ممالک کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا مذید کہا سارک کے ممبر ممالک پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھارت کی سارک کانفرنس کی ممبر شپ ختم کریں کیوں کہ بھارت کی ھٹ دھرمی سے خطے کے ممالک بھارت کے ہاتھوں نوآبادیاتی کالونی بن کر رہ گے ہیں ۔ بھارت کی متعصب حکومت نے خطے کے ساتھ ساتھ اقتصادی معاشی تعلقات بہتر بنانے کے بجائے پاکستان کے سات تعلقات بلاجواز خراب کر رکھے ہیں ۔ انہوں نے کہا پاکستان افعانستان ایران ، ترکی ، بنگلہ دیش نیپال بھوٹان اور چین پر مشتمل ایک نیا اقتصادی معاشی تجارتی بلاک بنایاجائے، بھارت کو ایک دہشت ملک قرار دے کر فارغ کیا جائے ۔