• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معروف شاعراور افسانہ نگار ابن انشاء کی 44 ویں برسی کل منائی جائے گی

جہانیاں ( آن لائن ) اردو ادب کے معروف شاعراور افسانہ نگار ابن انشاء کی 44 ویں برسی کل (منگل کو) منائی جائے گی اس روز ملک بھر کے ادبی حلقوں میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جس میں مختلف شخصیات ابن انشاء کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ابن انشاء 27 جون 1927 ء کو بھارت کے صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام شیر محمد خاں تھا۔ابن انشاء کی پہچان مزاح نگار اور سفر نامہ نگارکی حیثیت سے ہے لیکن وہ ایک منفرد شاعر بھی تھے وہ پاکستان کے متعدد قومی روزناموں میں کالم نگاری بھی کیا کرتے تھے جبکہ انہوں نے ریڈیو پاکستان اوروزارت ثقافت میں بھی کام کیا۔ابن انشاء نے اقوام متحدہ کے مشیر کی حیثیت سے متعدد ممالک کا دورہ کیا۔انہوں نے متعدد سفر نامے بھی تحریر کیے جو کہ بے پناہ مقبول ہوئے ان میں ’’ چلتے ہو تو چین کو چلیے ‘ ‘ ، ’’ ابن بطوطہ کے تعاقب میں ‘‘ ، ’’ آوارہ گرد کی ڈائری ‘‘ اور ’’ دنیا گول ہے ‘‘ قابل ذکر ہیں۔ ابن انشاء کی کتب ’’ خمار گندم ‘‘ اور ’’ اردو کی آخری کتاب ‘‘ ان کے کالموں پر مشتمل ہے جو کہ بے پناہ مقبول ہوئیں وہ غزل گو شاعر بھی تھے ان کی مقبول عام غزل ’’ انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو ‘‘ ابھی تک ریڈیو سے سنائی دیتی ہے۔اردو ادب کے یہ گراں قدر سرمایہ ابن انشاء 11 جنوری 1978 ء کو علالت کے باعث لندن میں انتقال کر گئے تھے وہ کراچی کے پاپوش نگر قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

اہم خبریں سے مزید