• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ مری کے ذمہ داروں کا فوری تعین کر کے سخت سزا دی جائے،کمیونٹی رہنما

 برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) سانحہ ملکہ کوہسار مری سیاحوں کے شدید سردی میں گاڑیوں کے اندر دم گھٹنے سے جاں بحق ہونے کے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان کےدارالحکومت اسلام آباد سے صرف چند گھنٹوں کی مسافت پر شہری مرتے رہے اور انتظامیہ مدد کیلئے نہ پہنچ سکی، آج کے جدید دور میں موسم کا قبل از وقت پتا چلنے کے باوجود غفلت برتنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا افسوسناک واقعہ کے ذمہ داروں کا فوری تعین کرکے کڑی سزادی جائے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی و سماجی رہنمائوں نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جمعیت علماء جموں و کشمیر برطانیہ کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد الطاف کا کہنا تھا کہ سانحہ مری سے عالمی سطح پر ہمیں شرمندگی اٹھانا پڑی، دو درجن کے قریب سیاح جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، حکومت وقت اور انتظامیہ کہاں کھڑی تھی، ہم صرف لاشیں اٹھانے کیلئے ہی کیوں اکھٹے ہوتے ہیں، کیا قبل از وقت اتنی بڑی تباہی کا پتا نہیں تھا۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ کے صدر راجہ اسحٰق صابر نے شہریوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دم گھٹنے سے شہادتیں ہماری غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ قائد تحریک تحفظ ناموس رسالت علامہ سید ظفر اللہ شاہ کا کہنا تھا کہ 23 افراد جان کی بازی ہار گئے اور باقی بچ جانے والے ملکہ کوہسار مری کے تاجروں کی بے حسی کا رونا روتے رہے مقامی تاجر مہنگائی کرکے آنے والے سیاحوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے رہے، یوں محسوس ہو رہا تھا برف باری اور منفی ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت کے گر جانے سے انسانی ہمدردی بھی جم کر رہ گئی ۔چوہدری شاہ نواز صدر پی پی مڈ لینڈ نے کہا کہ اسلام آباد کے ایک ASI خاندان سمیت موت کے منہ میں چلا گیا، خاندان نے انتظامیہ اور ذمہ داروں کو موبائل لوکیشن بھی بھیجی پھر بھی مدد کیلئے کوئی نہ پہنچا، زندہ لوگ مدد کو پکارتے رہے ایک کرین تک نہ پہنچ سکی۔ سابق ڈپٹی اوورسیز کمشنر برائے آزاد کشمیر راجہ امجد خان نے کہا کہ آج کے جدید دور میں اتنے بڑے سانحہ کا ہونا شدید غفلت کا نتیجہ ہے، ذمہ داروں کا تعین کرکے انہیں سزا دینا ہوگی۔ چوہدری عبدالغفور کھاڑک نے سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انجمن خدام صوفیا و امیر ملت کے چیئرمین پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والوں سے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی بخشش اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کیلئے دعا کی۔ قادریہ ٹرسٹ کے پیر طیب الرحمٰن قادری نے اس واقعہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج کے جدید دور میں قبل از وقت موسم کی شدت کا پتا چل جاتا ہے کیا وجہ کہ اس کے باوجود گنجائش سے زائد گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی نے کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد اور ذمہ داروں کا تعین کرکے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ آئندہ اس طرح قوم کو پھر سے لاشیں نہ اٹھانا پڑیں۔ ہارونیہ مسجد کے وائس چیئرمین راجہ جاوید اقبال اور ملک فتح خان کا کہنا تھا کہ زیادہ اموات سردی یا گاڑیاں پھسلنے کی وجہ سے نہیں ہوئیں بلکہ اسٹارٹ گاڑیوں میں ان کے سائلنسرز برف میں دب جانے پر گیس بھر جانے سے ہوئیں۔ ہمیں گاڑیوں کے لائسنسز دیتے وقت بنیادی ٹریننگ ضرور دینا ہوگا تاکہ مستقبل میں اس طرح کا کوئی واقعہ درپیش نہ ہو۔

یورپ سے سے مزید