• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرا کورٹ اپیل، نیوی کی براہ راست درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا اعتراض

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیوی سیلنگ کلب گرانے ، پاکستان نیول فارمز اور نیوی گالف کورس کو سی ڈی اے کی تحویل میں دینے کے فیصلوں کیخلاف پاکستان نیوی کی انٹراکورٹ اپیلیں تکنیکی خامی کے باعث واپس کر دیں۔

عدالت نے کہا کہ وفاق کی طرف سےوزارت دفاع کے ذریعے اپیلیں دائر کی جا سکتی ہیں،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پاکستان نیوی وزارت دفاع کے ماتحت آتا ہے ، وفاق کے ذریعے انٹراکورٹ اپیل آنی چاہئے۔

جمعرات کو پاکستان نیوی نے 11 جنوری کے عدالتی فیصلوں کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹراکورٹ اپیلیں دائر کیں جن میں سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور اپیلوں پر فیصلے تک عدالتی فیصلے معطل کرنے کی استدعا کی گئی تھی، اپیلوں کی سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔

دوران سماعت پاکستان نیوی کے وکیل نے کہا کہ جس کیس میں نیوی گالف کورس کو غیر قانونی قرار دیا گیا اس میں پاکستان نیوی فریق ہی نہیں تھی، جسٹس میاں گل حسن اورنگ یب نے کہا کہ پاکستان نیوی کو سیکرٹری دفاع کے ذریعے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنی چاہئے تھی۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا سوال یہ ہے کہ کیا اٹارنی جنرل آفس کو چھوڑ کر براہ راست یہ اپیلیں آ سکتی ہیں؟ پاکستان نیوی وزارت دفاع کے ماتحت آتا ہے اور وفاق کے ذریعے انٹراکورٹ اپیل آنی چاہئے۔

اہم خبریں سے مزید