• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وبائی مرض کورونا وائرس سے متاثرہ دنیا میں نوکری حاصل کرنا ایک مشکل کام ہے لیکن کیا آپ کو یقین ہے کہ آپ کو کام پر بور ہونے کا معاوضہ مل سکتا ہے؟ جی ہاں! دُنیا میں ایک ایسا شخص بھی ہے جو اپنی ملازمت سے بور ہونے پر لکھ پتی بن گیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرس کے فریڈرک ڈیسنارڈ نامی شخص نے اپنی بورنگ نوکری سے تنگ آکر کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جوکہ وہ شخص جیت گیا ہے جس کے بعد کمپنی کی جانب سے اُسے 40 ہزار یورو (40 لاکھ روپے) ادا کیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فریڈرک ڈیسنارڈ نے سال 2016ء میں ایک پرفیوم اور کاسمیٹکس کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں اُنہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ اپنی کمپنی میں 90 ہزار ڈالر کی سالانہ آمدنی کی ملازمت سے بور ہوگئے ہیں۔

فریڈرک ڈیسنارڈ نے اپنے مقدمے میں کمپنی سے معاوضہ 4 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا تاہم  اب فریڈرک ڈیسنارڈ نے یہ مقدمہ جیت لیا اور انٹرپرفمز کی جانب سے اُنہیں 40 ہزار یورو کا ہرجانہ ادا کیا گیا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید