• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ، زیادتی کا شکار 6 سالہ بچی کا بیان مستند قرار


لاہور ( آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ نے زیادتی کا شکار 6سالہ بچی کا بیان مستندقراردیتے ہوئے ملزمان کی سزائوں کے خلاف دائر اپیلیں مستر دکردیں اور ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔جسٹس امجد رفیق نے تحریری فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ میڈیکل رپورٹس اور ڈی این اے پازیٹو نہ بھی ہو تو ملزم کو متاثرہ خاتون کے بیان پر سزا دی جا سکتی ہے، فیصلہ میں عدالت باور کرایا کہ اکثر کیسز میں ڈی این اے کے لیے مواد ناکافی ہوتا ہے جس کے باعث یہ نہیں کہا جاسکتا کہ جرم نہیں ہوا، ٹرائل کورٹ نے مجرم کامران کو عمر قید جبکہ برکت علی کو بری کیا تھا ۔عدالت نے کامران کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی۔عدالت نے شریک ملزم برکت علی کو سزا دینے کے لیے دائر اپیل مسترد کردی ۔ ملزمان کے خلاف گوجرانولہ پولیس نے 2017 میں سکول کی بچی سے واش روم میں زیادتی کرنے کا مقدمہ درج درج کیا۔لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ میں قرار دیا کہ ٹرائل کورٹ نے قانون کی روشنی میں فیصلہ سنایا۔عدالت عالیہ نے بین الاقوامی میڈیکل ماہر کے اقوال کو بھی فیصلے کا حصہ بنایا ہے اور فیصلہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ جات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید