• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کا نوٹیفکیشن التواء کا شکار

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کا نوٹیفکیشن التواء کا شکار ہو گیا ہے۔ صوبے بھر میں غیر اعلانیہ طور پر 46کونسلوں پر مشتمل نئے نظام کی شکل دی گئی ہے جس کے تحت گجرات اور سیالکوٹ کی شمولیت کے بعد پنجاب کی گیارہ میٹروپولٹین کارپوریشن بحال کرکے صوبے میں 35 اضلاع کو ضلع کونسلوں کی شکل دی گئی ہے جبکہ پنجاب بھر میں تحصیل سطح پر تمام میونسپل کمیٹیاں، ٹاؤن کمیٹیاں اور تحصیل کونسلیں اپنے متعلقہ ضلع کونسل کے سب ڈویژن کے طور پر کام کریں گی۔ نئے نظام کے تحت راولپنڈی سمیت پنجاب کی گیارہ میٹرو پولیٹن کارپوریشنوں میں متعلقہ ڈویژن کے کمشنر بطور ایڈمنسٹریٹر فرائض انجام دیں گے جبکہ سب یونٹس میں تبدیل کئے جانے والی میونسپل کمیٹیوں، ٹاؤن کمیٹیوں اور تحصیل کونسلوں میں میونسپل افسر ریگولیشن یا چیف افسر متعلقہ یونٹس کے انچارج ہوں گے، اسی طرح یہ سب یونٹس اپنے انتظامی معاملات خود چلائیں گے تاہم بجٹ کے لئے ضلع کونسل سے رابطہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق 31دسمبر 2021کو بلدیاتی اداروں کی مدت کے خاتمے کے بعد تاحال کوئی قانونی فریم ورک تشکیل نہیں دیا جا سکا جس کی وجہ سے موجودہ بلدیاتی نظام 2013کی پوزیشن پر کام کر رہا ہے، نئے نظام کے نفاذ کے لئے مسودہ مسلسل پارلیمنٹ کی متعلقہ قائمہ کمیٹی میں زیر بحث ہونے کی وجہ سے تاحال حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے باور کروایا ہے کہ اگر پنجاب میں نئی حلقہ بندیوں پر توجہ نہ دی گئی تو الیکشن کمیشن سال 2019کی حلقہ بندیوں پر الیکشن کروانے کے لئے تیار ہے۔
اسلام آباد سے مزید