• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپخونخوا، 10 فیصد سے زیادہ کیسز والے علاقوں میں شادی اور دیگر تقریبات پر مکمل پابندی

پشاور(نامہ نگار)خیبرپختو نخو ا ، 10 فیصد سے زیادہ کیسز والے علا قوں میں شادی اور دیگر تقریبات پر مکمل پابندی للگا دی گئی ۔خیبر پختونخوا حکومت نےصوبے میں کورونا وبا کی نئی وائرس اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر این سی او سی کی سفارشات کی روشنی میں 10 فیصد سے زیادہ کیسوں والے شہروں اور 10 فیصد سے کم شہروں کے لئے الگ الگ پابندیوں کا اعلامیہ جاری کردیاہے، اس سلسلے میںمحکمہ داخلہ وقبائلی امور کی جانب سے جاری ہونےوالے اعلامیہ کے مطابق نئی پابندیوں کا اطلاق 20 جنوری تا 31 جنوری تک ہوگا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 10 فیصد سے زیادہ کیسوں والے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ میں 70 فیصد گنجائش کیساتھ سواریوں کی اجازت ہوگی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ویکسنیشن اور ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائیگامقدس مقامات 50 فیصد مکمل ویکسین شدہ افراد کے لئے کورونا ایس او پیز کیساتھ کھلی رکھنے کی اجازت ہوگی ۔اسی طرح سنیما، تفریحی پارکس سمیت واٹر سپورٹس اور سوئمنگ پولز میں بھی 50 فیصد گنجائش کیساتھ مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت ہوگی جبکہ کراٹے، باکسنگ، رگبی، مارشل آرٹ، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر مکمل پابندی ہوگی، تمام قسم کے انڈور جیمز میں بھی 50 فیصد گنجائش کیساتھ مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت ہوگی10 فیصد سے زیادہ شہروں میں انڈور شادی اور دیگر تقریبات پر 24 جنوری سے 15 فروری تک مکمل پابندی ہوگی اسی طرح آوٹ ڈور تقریبات میں 300 مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت ہوگی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 24 جنوری سے انڈور ڈائننگ پر بھی پابندی ہوگی تاہم ٹیک آوے اورہوم ڈیلیوری سروس 24/7 فعال رہنے کی اجازت ہوگی۔10فیصد سے کم مثبت کیسز والے شہروں کے لئے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انڈڈور شادی اور دیگر تقریبات میں 300 اور آوٹ ڈور تقریبات میں 500 سے زیادہ افراد کی اجازت نہیں ہوگی اسی طرح انڈور اور آؤٹ ڈائننگ کی رات 12 بجے تک اجازت ہوگی، ٹیک اوے اور ھوم ڈیلیوری بھی 24/7 فعال رہیگی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں 70 فیصد گنجائش کیساتھ مسافروں کو سفر کی اجازت ہوگی10 فیصد سے کم کرونا کیسز والے شہروں میں مقدس مقامات، تفریحی پارکس، کنٹیکٹ سپورٹس، سوئمنگ پول اور واٹر سپورٹس کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
پشاور سے مزید