کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان سارہ الیاس کے سوال اگر نواز شریف کو غلط باہر بھیجا گیا تو ذمہ دار کون ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کی ذمہ دار حکومت اور عدالت ہیں۔اسد عمر نے نواز شریف کو باہر بھیجنے سے متعلق جھوٹ بولا، عمران خان کی باتوں کی اب کوئی ساکھ یا حیثیت نہیں۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کی ذمہ دار حکومت اور عدالت ہیں، نواز شریف کی لمحہ بہ لمحہ میڈیکل رپورٹیں حکومت کی چھتر سایہ میں تیار ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈاکٹر فیصل سلطان کو بھیجا جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے لمحہ بہ لمحہ نگرانی کی، کابینہ کے ساڑھے چھ گھنٹے اجلاس کے بعد حکومت نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالا، عدالت نے نواز شریف کی زندگی کی گارنٹیاں مانگیں اور پچاس روپے کے اسٹامپ پیپر پر باہر جانے کی اجازت دی۔
حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ اسد عمر نے نواز شریف کو باہر بھیجنے سے متعلق جھوٹ بولا، عمران خان کی باتوں کی اب کوئی ساکھ یا حیثیت نہیں ہے، نواز شریف کو باہر بھیجنے کے معاملہ میں عدالت کا کوئی قصور نہیں ہے۔
اطہر کاظمی نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی سنگین صحت سے متعلق جو تصویر پیش کی اس کے بعد حکومت نے میڈیکل بورڈز بنائے، نواز شریف نے لندن جانے کے بعد ایک رات بھی کسی اسپتال میں نہیں گزاری، نواز شریف انہی جائیدادوں میں بیٹھ کر ہمارے نظام کو منہ چڑارہا ہے جن جائیدادوں کی وجہ سے انہیں سزا ہوئی۔
بینظیر شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کی ذمہ داری سوفیصد وزیراعظم عمران خان کی ہے، اسد عمر بھی یہی کہتے ہیں کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ وزیراعظم نے کیا لیکن غلطی ان کی نہیں ہے کیونکہ انہیں نواز شریف کی غلط میڈیکل رپورٹس دی گئیں، ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر یاسمین راشد نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس صحیح قرار دیں کیا وہ دونوں جھوٹ بول رہے تھے۔