لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب ڈی ویپنائزیشن سے متعلق مجوزہ حتمی بل میں اسلحہ اور گولہ بارود کے حوالے، جمع کرانے اور واپسی کے لیے ایک جامع اور یکساں طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے،بل حکومت کے اس عزم کی عکاسی کہ صوبے بھر میں اسلحے کے پھیلاؤ کو روکا جائے اور نگرانی کا مؤثر نظام قائم کیا جائے،حکام کے مطابق اسلحہ کے ضابطے میں موجود پرانا خلا ختم کرنے، اختیارات کے بے جا استعمال، جوابدہی یقینی بنانے کیلئے تیار کیا گیا ہے ۔ بل حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ صوبے بھر میں اسلحے کے پھیلاؤ کو روکا جائے اور نگرانی کا مؤثر نظام قائم کیا جائے۔ بل کے تحت چار لازمی شیڈول مقرر کیے گئے ہیں جن میں تفصیلی دستاویزات کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ان شیڈولز کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ہر اسلحہ، چاہے وہ غیر قانونی ہو، رضاکارانہ طور پر جمع کرایا گیا ہو، لائسنس منسوخی کے بعد ضبط ہوا ہو یا لائسنس بحالی پر واپس کیا جا رہا ہو، اس کا مکمل ریکارڈ موجود، تصدیق شدہ اور قابلِ سراغ ہو۔شیڈول" اے" غیر قانونی اسلحہ اور گولہ بارود کے حوالے سے متعلق ہے۔ اس کے تحت اسلحہ جمع کرانے والے شخص کو اپنا مکمل کوائف فراہم کرنا ہوں گے، جن میں نام، ولدیت، شناختی کارڈ نمبر، رابطہ نمبر اور پتہ شامل ہے۔ فارم میں اسلحے کی مکمل تفصیل، قسم، بور، ساخت، سیریل نمبر، گولہ بارود اور تصاویر بھی شامل کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ اسلحہ وصول کرنے والے افسر، مقام اور تاریخ کا اندراج اور ڈیجیٹل اپ لوڈنگ کی تصدیق بھی لازمی ہوگی۔ دستخط شدہ اور مہر شدہ نقل متعلقہ فرد کو دی جائے گی جبکہ نقول ڈپٹی کمشنر اور ضلعی پولیس سربراہ کو بھی ارسال کی جائیں گی۔شیڈول" بی" لائسنس یافتہ اسلحے اور گولہ بارود کی رضاکارانہ حوالگی سے متعلق ہے۔