• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معذوروں کے ساتھ امتیازی سلوک، حکومت برطانیہ کو 150 ملین پاؤنڈ کے بل کا سامنا

راچڈیل (ہارون مرزا)معذور افراد کیساتھ امتیازی سلوک برتنے پر حکومت برطانیہ کو 150ملین پائونڈ کے بل کا سامنا کرنا پڑ گیا، یونیورسل کریڈٹ پر منتقل ہونے کے بعد مالی طو رپر بحران کا شکار ہونیوالے متاثرین کے معاملے پر عدالت کا اہم فیصلہ سامنے آیا ہے جو محکمہ برائے کام اور پنشن (ڈی ڈبلیو پی)کیخلاف انصاف کیلئے چھ سالہ لڑائی میں چوتھی فتح کی نشاندہی کرتا ہے جو دو معذور مردوں کے ذریعے لایا گیا تھا ،جنہو ں نے گھر منتقل ہونے کے بعد ان کی معذوری کے فوائد کی ادائیگیوں میں180پائونڈ کی کمی کی تھی۔ ٹی پی اور ( اے آر) کے نام سے جانیوالے دو افراد نے 2016 اور 2017 میں اپنا قانونی چیلنج شروع کیا اور یہ دلیل دی کہ کٹوتی امتیازی تھی، جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،ہائی کورٹ اور کورٹ آف اپیل دونوں کی طرف سے جوڑی کے حق میں فیصلوں کے باوجودڈی ڈبلیو پی نے انکے پورے ماہانہ نقصان کی تلافی کرنے سے انکار کر دیا، اس کے بجائے صرف 120پائونڈ کی ادائیگی کی پیشکش کی، جمعہ کے فیصلے میں پایا گیا کہ ڈی ڈبلیو پی نے دعویداروں کیساتھ امتیاز ی سلوک کیا، جج مسٹر جسٹس ہولگیٹ نے کہا کہ سیکرٹری آف اسٹیٹ برائے کام اور پنشن ٹی پی اور اے آر کی پوزیشن میں لوگوں کے ساتھ اپنے امتیازی سلوک کے لیے ایک معروضی اور معقول جواز ظاہر کرنے میں ناکام رہی ہیں،فیصلہ ایک معذور ماں اور بچے کے حق میں بھی آیا جسے دعویدار اے بی اور ایف کے نام سے جانا جاتا ہے، جنہیںچائلڈ ٹیکس کریڈٹ میں معذوری کی ادائیگی سے محروم کر دیا تھا جب وہ عبوری ریلیف کے بغیر یونیورسل کریڈٹ پر چلے گئے تھے۔ جج نے پایا کہ انہیں ظاہر طور پر بغیر معقول بنیاد کے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا،فیصلے سے ہزاروں دعویداروں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے، عبوری ریلیف فراہم کرنے کی لاگت میں چھ سال کی مدت کی رقم شامل ہونے سے انہیں فائدہ ہوگا ،فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹی پی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ عدالت نے ان کے موقف کی تائید کی ہے، ڈی ڈبلیو پی نے ہمارے ساتھ دیگر معذوروں کیساتھ بھی امتیازی سلوک کیا اور انہیں فوائد سے محروم رکھا، چھ برس سے بے حد تنائو کا شکار رہے ہیں، کم آمدنی کی وجہ سے سنگین مسائل کیساتھ نمٹتے رہے ہیں، امید کرتے ہیں کہ عدالتی فیصلے کے بعد متاثرین کو انکا حق مل سکے گا۔

یورپ سے سے مزید