• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، بھارتی یوم جمہوریہ پر یوم سیاہ منانے کا اعلان،ریاستی دہشتگردی میں دو نوجوان شہید

سرینگر(ایجنسیاں) مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے26 جنوری، بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا نے کا اعلان کرتے ہوئے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھرپور طریقے سے یوم سیاہ منائیں اور مادروطن پربھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے پورے علاقے میں سول کرفیونافذ کریں۔دوسری طرف بھارتی فوج کی ریاست دہشتگردی جاری ، ایک گھر پر اندھادھندفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ بھارت نے علاقے پر غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے،اسے یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ، جگہ جگہ پوسٹر لگ گئے،حریت کانفرنس کی عوام سے سول کرفیوکی اپیل، مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ملک کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں ۔ سرینگر اور مقبوضہ علاقے کے دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف علاقے پر غیر قانونی طور پر قبضہ کررکھا ہے۔بھارتی فورسزنے 26 جنوری ، بھارت کے یوم جمہوریہ سے قبل سکیورٹی کے نام پر لوگوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے اورعلاقے کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا ہے۔ وادی کے مختلف علاقوں سے گرفتاریوں کا سلسلہ جا ری ہے اور متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہےکشمیر میڈیا کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے 26جنوری سے قبل سرینگر سمیت وادی کے دیگر قصبوں میں جگہ جگہ ناکے لگائے ہیں جہاں گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کو روک کر مسافروں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ،ان کی جامہ تلاشی لی جارہی ہے اوران کے شناختی کارڈز کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔دریں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران قابض بھارت کی جارحیت میں مزید دو کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع شوپیاں میں قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی۔اس دوران جارحیت پسند بھارتی فوج نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا، خواتین کی بے عزتی کی جب کہ بزرگوں اور بچوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اورنوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔اسی دوران قابض بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھادھندفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق شہید ہونے والے نوجوان طلبا تھے۔علاقہ مکینوں نے نہتے نوجوانوں کی شہادت پر شدید احتجاج کیا اور جدوجہد آزادی کشمیر کے حق میں نعرے بازی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔

ملک بھر سے سے مزید