• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ سے اسٹیٹ بینک بل کی منظوری، آئندہ 48 سے 72 گھنٹے اہم

اسلام آباد (مہتاب حیدر) آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے حوالے سے سینیٹ سے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری ضروری ہے،جس کے لیے آئندہ 48 سے 72 گھنٹے اہم ہیں۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ مدت میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021 منظور کرلیں گے۔ جب کہ پیپلزپارٹی رہنماء سلیم مانڈوی والا اور ن لیگ رہنماء سعدیہ عباسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ بل قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں بھجوایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق، آئی ایم ایف پروگرام بحالی کا انحصار اب حکومت کی اس صلاحیت پر ہے کہ وہ کس طرح متنازعہ اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021 سینیٹ سے آئندہ 48 سے 72 گھنٹوں میں منظور کرواتی ہے۔

حکومت مذکورہ بل کو اسی صورت میں سینیٹ سے منظور کروانے کی خواہاں ہے جس صورت وہ قومی اسمبلی سے منظور ہوا ہے۔ حکومتی ارکان اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021 کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور ریونیوز میں بھجوائے بغیر اس کی منظوری حاصل کرنے کا راستہ اختیار کرسکتے ہیں۔ تاہم، اپوزیشن جماعتیں بھی منصوبہ بندی کررہی ہیں کہ وہ جلد بازی میں اس بل کی منظوری کا راستہ روکیں۔

متنازعہ بل سینیٹ سے منظور نہ ہونے کی صورت میں آئی ایم ایف پروگرام نان اسٹارٹر کیٹیگری میں چلا جائے گا کیوں کہ آئی ایم ایف ایگزکیکٹیو بورڈ کا اجلاس 28 جنوری، 2022 کو واشنگٹن ڈی سی میں طلب کیا گیا ہے جہاں پاکستان کے لیے پروگرام کی بحالی کا جائزہ لیا جائے گا۔

اگر اسٹیٹ بینک بل 2021 اہم تبدیلیوں کے ساتھ منظور ہوجاتا ہے تو حکومت واپس قومی اسمبلی جائے گی یا پھر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرے گی تاکہ صدر کے پاس حتمی منظوری کے لیے بھجوانے سے قبل حتمی رائے حاصل کی جاسکے۔

اہم خبریں سے مزید