• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی چالبازی ناکام، 32 عالمی رہنما بیجنگ اولمپکس میں شرکت کرینگے

کراچی (نیوز ڈیسک) ایسا لگتا ہے کہ امریکا کا رعب و دبدبہ کسی کام نہ آیا اور بیجنگ اولمپکس کی تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کی باتیں اور مطالبات ہوا میں اُڑ کر رہ گئے۔

آئندہ ماہ سے چین میں شروع ہونے والے ’’اولمپک ونٹر گیمز بیجنگ 2022‘‘ میں صدر شی جن پنگ 32؍ غیر ملکی سربراہانِ مملکت، سربراہانِ حکومت، شاہی خاندانوں کے ارکان اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان کا استقبال کریں گے اور ان کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کریں گے۔

ونٹر اولمپکس کی تقریبات کا اتنے بڑے پیمانے پر غیر ملکی مہمانوں کی آمد میں استقبال کورونا وبا کے بعد پہلی ایسی براہِ راست تقریب ہوگی جس میں چین کی مشکل وقت میں سب کو ملا کر ساتھ چلنے کی صلاحیت کی عکاسی ہوتی ہے اور اس سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ بین الاقوامی برادری کھیلوں کی حمایت اور اُن سے وابستہ توقعات کو پورا ہوتا دیکھنا چاہتی ہے اور اسے امریکا کی زیر قیادت مغربی ممالک کے کھیلوں کے سفارتی بائیکاٹ سے کوئی دلچسپی نہیں۔

اتنی بڑی تعداد میں غیر ملکی مہمانوں کی چین آمد چین کیلئے مہمان نوازی پر مبنی سفارت کاری کا یہ سب سے بڑا موقع ہے جس میں باہمی سطح پر مختلف ملکوں کے رہنمائوں کے ساتھ مذاکرات کا فائدہ اٹھایا جائے گا اور ساتھ ہی اتفاق رائے اور تعلقات میں بہتری کی راہ بھی ہموار کی جائے گی کیونکہ اولمپکس کے ساتھ چین میں نئے سال کا آغاز بھی ہونے جا رہا ہے۔

تقریبات میں شرکت کیلئے آنے والے مہمانوں میں سے سربراہانِ مملکت، سربراہانِ حکومت اور شاہی خاندان کے ارکان میں سے 6؍ کا تعلق یورپ، پانچ کا وسط ایشیا، تین مشرق وسطیٰ، دو جنوبی امریکا اور باقی ایشیا، پیسفک اور افریقہ سے ہیں۔ فہرست میں سر فہرست روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ہیں اور پیوٹن نے ہی سب سے پہلے بیجنگ اولمپکس کی تقریبات میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

تقریب میں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریز، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈارئریکٹر جنرل ٹیڈروس اینڈنوم بھی شرکت کریں گے۔

تقریبات کے آغاز میں سات روز باقی ہیں لیکن جوش و خروش نمایاں ہے کیونکہ اومیکرون وائرس کے پھیلائو کے باوجود عالمی رہنمائوں نے تقریب میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی ہے جس سے ان کی کھیلوں کی جانب خلوص اور چین کیلئے احترام کی عکاسی ہوتی ہے اور ساتھ ہی امریکا کے بائیکاٹ اور مغربی ملکوں کے ساتھ مل کر کی جانے والی چال بازی کی نفی کا اظہار ہوتا ہے۔ 

اہم خبریں سے مزید