• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان کی انٹیلی جنس معلومات سے پاکستان میں داعش کی گرفتاریاں ہوئیں، ذبیح اللہ مجاہد کا دعویٰ

کراچی(نیوز ڈیسک)داعش خراسان کے رکن محمد گوران کی ترک انٹیلی جنس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد،افغان طالبان رجیم کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے  دعویٰ کیا ہے کہ سرحد پار داعش کے ارکان کی گرفتاریاں دراصل افغانستان کی فراہم کردہ انٹیلی جنس معلومات کا نتیجہ ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ آپریشنز، جن میں داعش خراسان کے متعدد وابستگان کو گرفتار کیا گیا ہے، بنیادی طور پر انٹیلی جنس معلومات کا ثمر ہیں جو افغانستان نے شیئر کی تھیں اور انہیں عام کیا تھا۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم نے ڈیورنڈ لائن کے دوسری طرف داعش کی پناہ گاہوں کے بارے میں معلومات حاصل کی تھیں، جن پر بحث کی گئی اور انہیں شیئر بھی کیا گیا۔ ملاقاتوں میں افغان طالبان رجیم نے باضابطہ طور پر اعتراض بھی کیا اور ان پناہ گاہوں کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا۔ داعش کے ارکان کی حالیہ گرفتاریاں کسی حد تک اسی انٹیلی جنس کا نتیجہ ہیں جو ہم نے عوامی سطح پر شیئر کی اور سب کو فراہم کی۔ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق، اسلامی امارت نے نہ صرف ان خدشات کو اجلاسوں میں اٹھایا بلکہ باضابطہ طور پر اپنے اعتراضات درج کرائے اور ان ٹھکانوں کی تباہی کا مطالبہ بھی کیا۔
اہم خبریں سے مزید