• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائداعظم کے تصورِ پاکستان کوسیاسی مفادات کے تحت بدلا گیا، افتخار عارف

کراچی (اخترعلی اختر) اٹھارہویں عالمی اردو کانفرنس 2025۔ جشنِ پاکستان“ کے پہلے روز دوسرا اجلاس ”جناح اور آج کا پاکستان“ کے عنوان سے منعقد ہوا۔ اجلاس میں معروف شاعر افتخار عارف، جاوید جبار، غازی صلاح الدین اور سہیل وڑائچ نے موضوع سے متعلق گفتگو کی جبکہ نظامت کے فرائض ہما بقائی انجام دیے۔ معروف شاعر افتخار عارف نے کہاکہ قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھ ساتھ کئی ایسی شخصیات بھی تھیں، جنہوں نے قیامِ پاکستان میں اہم کردار ادا کیا مگر ان کا ذکر بہت کم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مطالعہ پاکستان کے نصاب سے شدید نقصان پہنچا کیونکہ بہت سے سوالات آج اس لیے جنم لے رہے ہیں کہ ماضی میں حقائق کو نہ لکھا گیا اور نہ ہی درست انداز میں بتایا گیا۔ قائداعظم نے زبان کے حوالے سے واضح موقف دیا تھا مگر بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں نفرتیں بھردی گئیں، کسی بھی ملک کے لیے رابطے کی زبان ضرور ہوتی ہے اور پاکستان میں یہ کردار اردو ادا کرتی ہے۔غازی صلاح الدین نے کہاکہ جناح کا پاکستان اور آج کا پاکستان ایک نہیں بلکہ دو مختلف حقیقتیں ہیں، قائداعظم نے اتحاد، یقین محکم اور تنظیم کا پیغام دیا تھا، 11 اگست 1947 کی تقریر میں یہ واضح اعلان کیا گیا کہ تمام شہری آزاد ہیں، کیا ہم واقعی وہ پاکستان ہیں جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا؟ قائداعظم کے تصورِ پاکستان کو وقت کے ساتھ سیاسی مفادات کے تحت بدلا گیا۔
اہم خبریں سے مزید