اسلام آباد (صالح ظافر) چین نے ایک بہت بڑا خلائی پروگرام شروع کیا ہے جو اسے پانچ سالوں میں خلائی طاقت بنا دے گا۔
پاکستان کو میدان میں اپنی مستقبل کی کوششوں کا حصہ بنایا گیا ہے۔
بیجنگ نے جمعہ کو ملک کے خلائی پروگرام کے بارے میں ایک وائٹ پیپر جاری کیا۔
اسے چین کے اسٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس نے شائع کیا۔ ’چین کا خلائی پروگرام؛ 2021 تناظر‘ کے عنوان سے وائٹ پیپر میں چین کے مقاصد، اصولوں، پالیسیوں اور اقدامات اور خلائی تحقیق میں تعاون پر مبنی ذہنیت کا تعارف کراتا ہے۔
یہ خلائی سائنس، خلائی ٹیکنالوجی اور خلائی ایپلی کیشن میں چین کی کامیابیوں کا خلاصہ پیش کرتا ہے۔
پیپرا کا کہنا ہے کہ خلائی صنعت مجموعی قومی حکمت عملی کا ایک اہم عنصر ہے اور چین تلاش کے اصول اور بیرونی اسپیس کا استعمال پر امن مقاصد کیلئے برقرار رکھتا ہے۔
چین نے پاکستان کے ساتھ خلائی تعاون کو فروغ دینے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا، جس میں ایک خلائی مرکز کی ترقی اور اپنے ہمہ موسمی اتحادی کے لیے مزید سیٹلائٹ لانچ کرنا شامل ہے۔ وائٹ پیپر میں کہا گیا کہ چین پاکستان کے لیے مواصلاتی سیٹلائٹ تیار کرنے اور پاکستان اسپیس سینٹر کی تعمیر میں تعاون کو ترجیح دے گا۔