• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)سیزن سیون میں 26 میچوں کے خاص خاص ریکارڈز کے مطابق مجموعی طور پر1018.4 اوورز میں322وکٹوں کے عوض 9 ہزار 118 رنز بنائے جاچکے ہیں۔ تادم تحریر ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کو7وکٹوں،پشاورزلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 5وکٹوں،ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 5وکٹوں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 8وکٹوں، اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاورزلمی کو 9وکٹوں ،لاہورقلندرز نے کراچی کنگز کو 6 وکٹوں، ملتاناسلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 6 رنز، ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو20 رنز، لاہورقلندرز نے پشاورزلمی کو 29 رنز،اسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 43 رنز، پشاورزلمی نے کراچی کنگز کو 9، لاہورقلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 8 رنز، ملتان سلطانز نے پشاورزلمی کو 57 رنز،اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو42 ، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہورقلندرز کو 7 وکٹوں، ملتان سلطانز نے پشاورزلمی کو 42 رنز، لاہورقلندرز نے ملتان سلطانز کو 52 رنز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو5 وکٹوں،پشاورزلمی نے کراچی کنگز کو55 رنز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو 8 وکٹوں، اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو ایک رن، پشاورزلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 24 رنز،ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کو 7 وکٹوں، پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 10 رنز، ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 117 رنز اور کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 22 رنز سے شکست دی۔سب سے زیادہ مجموعی اسکورملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلا ف لیگ کے 26ویں میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 3وکٹوں پر 245 رنز بنائے، 246 رنز کے ہدف کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم حاصل نہیں کرسکی اور 15.5 اوورز میں 128رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔

اس سے پہلے سب سے زیادہ مجموعی اسکوراسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف لیگ کے دسویں میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 4وکٹوں کے نقصان پر 229 رنزبنائے تھے،230 رنز کے ہدف کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم حاصل نہیں کرسکی اور 19.3 اوورز میں 186رنز بناکر آئوٹ ہوگئی تھی۔سب سے کم اسکور کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف لیگ کے چوتھے میچ میں بنایا اور وہ 17.3 اوورز میں 113 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، 114 رنز کا ہدف گلیڈی ایٹرز نے15.4 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا ۔رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی جیت ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو117رنز سے شکست دیکر حاصل کی، یہ پی ایس ایل کی تاریخ میں بھی سب سے بڑی جیت ہے۔

اس سے پہلے رواں سیزن میں ملتان سلطانز نے پشاورزلمی کو57 رنز سے شکست دیکر حاصل کی تھی جو سب سے بڑی جیت تھی۔ وکٹوں کے اعتبار سب سے بڑی جیت اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کے خلاف 25 گیند قبل 9 وکٹ سے حاصل کی۔ اسی طرح گیندوں کے اعتبار سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 26 گیندوں قبل8 وکٹ سے شکست دیکر حاصل کی۔سب سے زیادہ جیت حاصل کرنے والی ٹیم ملتان سلطانز ہے جس نے ابتک 9 میچ کھیلے ہیں اور صرف ایک میچ میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ سب سے کم کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم کراچی کنگز ہے جس نے 9 میچوں میں سے صرف ایک میچ میں کامیابی حاصل کی ہے، ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 3 وکٹوں کے نقصان پر 245رنز بنائے جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایک بائی، 4لیگ بائیز، 17وائڈ اور 2 نوبال سمیت 24 اضافی رنز دئیے جو ابتک اضافی رنز میں سب سے زیادہ ہیں۔جس کے مطابق اس میچ میں 3.1 اوور ز زائد پھینکے گئے۔ 

دوسرے نمبر پراسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 8 وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز بنائے جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 4لیگ بائیز اور 16وائڈ گیندوں سمیت 20 اضافی رنز دئیے تھے۔جس کے مطابق اس میچ میں 2.4 اوور ز زائد پھینکے گئے تھے۔ لاہورقلندرز کے فخرزمان نے 8 میچوں میں 58.75 کی اوسط سے سب سے زیادہ470 رنز جبکہ ملتان سلطانز کے شان مسعود نے 9 میچوں میں 50.33 کی اوسط سے453رنز بنائے ہیں۔ 

سب سے کم 3 میچوں میں 47 رنز بنانے والے کھلاڑی کوک بین ہیں۔ لیگ میں سات کھلاڑی ایسے ہیں جو تاحال کوئی رن نہیں بناسکے ان میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے غلام مدثر پانچ میچوں میں ایک اننگز کھیل چکے ہیں جبکہ ملتان سلطانز کے موزاربانی چار میچوں میں ایک اننگز،کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے عاشرقریشی تین میچوں میں ایک اننگز،کراچی کنگز کے تھامپسن دو میچوں میں ایک اننگز جبکہ پشاور زلمی کے عارش علی ،اسلام آباد یونائیٹڈ کے دانش عزیزاورکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے محمد عرفان نے ایک ایک اننگز کھیلی ہے۔

لیگ میں ابتک دو سینچری بن چکی ہیں جس میں جیسن روئے کے 116 اور فخرزمان کے 106 رنز شامل ہیں جبکہ 52 نصف سینچریاں بن چکی ہیں جس میں فخرزمان اور محمد رضوان کی پانچ پانچ نصف سینچریاں شام ہیں۔ اسی طرح شان مسعود نے چار اوراحسان علی نے تین مرتبہ نصف سینچریاں بنائی ہیں جبکہ شعیب ملک، بابراعظم، الیکس ہیلز،ٹم ڈیوڈ،شاداب خان،ول سمڈ، اعظم خان، ریلی روسو،پال اسٹرلنگ،کولن منرواور حسین طلعت نے دودو مرتبہ نصف سینچریاں اسکور کی ہیں۔ اسی طرح جیسن روئے، شرجیل خان، کامران غلام، بین کٹنگ،شرفین ردرفورڈ، سرفرازاحمد،حضرت اللہ زازائی، محمد حارث، عماد وسیم،افتخاراحمد، فہیم اشرف،عمراکمل اور قاسم اکرم نے بھی ایک ایک مرتبہ نصف سینچری بنائی ہے۔ لیگ میں 36کھلاڑی صفر پر آئوٹ ہوچکے ہیں جس میں جیم ونس پانچ اننگز میں تین مرتبہ، جورڈن پانچ اننگز میں دو مرتبہ،وہاب ریاض 8 میچ کھیل کر 6 اننگز میں دو مرتبہ اور عماد وسیم 8 میچوں میں 7 اننگز کھیل کر 7 مرتبہ یہ اعزاز حال کرچکے ہیں۔

سینچری پارٹرشپ9 مرتبہ ہوچکی ہیں جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے احسان علی اور ول سمڈ کے درمیان 155،ملتان سلطانز کے شان مسعود اور محمد رضوان کے درمیان 150،ملتان سلطانز کے شان مسعود اور محمد رضوان کے درمیان 119، اسلام آباد یونائیٹڈ کے پال اسٹرلنگ اور الیکس ہیلز کے درمیان 112 رنز، ملتان سلطانز کے ریلی روسواورٹم ڈیوڈ کے درمیان 110 ، کراچی کنگز کے قاسم اکرم اور عماد وسیم کے درمیان 108،ملتان سلطانز کے محمدرضوان اور ریلی روسو کے درمیان 103،اسلام آباد یونائیٹڈ کے کولن منرو اور شاداب خان کے درمیان 100 اور ملتان سلطانز کے شان مسعود اور محمد رضوان کے درمیان بھی 100رنز کی پارٹنرشپ شامل ہے،ابتک بلند و بالا 344چھکے اور 693چوکے لگائے جاچکے ہیں۔ 

ٹم ڈیوڈ نے 19 ، شاداب خان نے 16 جبکہ اعظم خان اور فخرزمان نے 15، 15 چھکے لگائے ہیں ۔ شاداب خان نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 9 جبکہ جیسن روئے نے 8چھکے لگائے ہیں۔شان مسعود نے 53،فخرزمان 47،محمدرضوان 39 اور جیسن روئے نے 30چوکے لگائے ہیں۔ سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولرشاداب خان ہیں جنہوں نے سات میچوں میں 24 اوورز پھینک کر145 رنز کے عوض 17 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 4 اوورز میں 28 رنز دیکر 5 کھلاڑیوں کو بھی آئوٹ کیا ہے۔ ایک اننگز میں سب سے اچھی بالنگ کرنے والےبولر نسیم شاہ ہیں جنہوں نے کراچی کنگز کے خلاف 3.3 اوورز میں 20 رنز دیکر 5 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ 

پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ شان مسعود تین مرتبہ حاصل کرچکے ہیں جبکہ زمان خان، فخرزمان، محمدرضوان اور محمد حارث دو دو مرتبہ یہ ایوارڈ لے چکے ہیں۔ اسی طرح عمران طاہر،ول سمڈ، نسیم شاہ، پال اسٹرلنگ، ٹم ڈیوڈ، کولن منرو، شعیب ملک، شاداب خان، جیسن روئے، سرفرازاحمد، شاہین شاہ آفریدی، آصف علی، حسین طلعت، ریلی روسو اور میرحمزہ نے یہ ایوارڈ ایک ایک مرتبہ حاصل کیا ہے۔وکٹ کے پیچھے ابتک 28کھلاڑی آئوٹ ہوچکے ہیں۔

اعظم خان وہ واحد وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے 8 میچوں میں7 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا ہے جس میں 6 کھلاڑیوں کو کیچ آئوٹ کیا جبکہ ایک کو اسٹمپ کیا۔محمدرضوان نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 3 کھلاڑیوں کو وکٹوں کے پیچھے کیچ کیا ہے۔فیلڈنگ کے دوران 162 کیچ لئے جاچکے ہیں جس میں سب سے زیادہ9 ،9کیچ بابراعظم اور افتخار احمد نے پکڑے ہیں۔بین کٹنگ اور ٹم ڈیوڈ نے 8، 8 اور خوشدل شاہ نے 6کیچ کئے ہیں۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید