سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور میں دہشت گردوں کے حملے میں معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے احمد نواز کو انگلینڈ کی یونیورسٹی نے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نواز دیا۔
احمد نواز نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں بتایا کہ انہیں انگلینڈ کی یونیورسٹی کی جانب سے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوونٹری یونیورسٹی کی طرف سے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا جانا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
احمد نواز نے کہا کہ اس عمر میں اس قدر باوقار اعزاز سے نوازا جانا غیر حقیقی محسوس ہوتا ہے!
احمد نواز نے یہ بھی کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف ایک اور فتح حاصل کرلی ہے، مزید آگے بڑھنے کے لیے کوشاں ہوں۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان میں احمد کو ان کی ناقابل یقین کامیابی پر مبارک باد بھی دی گئی۔
اس سے قبل احمد نواز کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی ڈیبیٹنگ سوسائٹی آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 2014 میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے وقت احمد نواز کی عمر 14 برس تھی۔
اسکول پر حملے کے وقت احمد اپنے آپ کو مردہ ہونے کا بہانہ کرکے جان بچانے میں کامیاب ہوئے تھے جبکہ انہوں نے اپنی استاد کو آگ لگانے کے خوفناک واقعہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔
احمد کے بازو پر متعدد چوٹیں آئی تھیں جس کے بعد ان کا خصوصی طور پر برمنگھم کے ملکہ الزبتھ اسپتال میں علاج ہوا تھا۔
برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا۔
احمد نواز کو برطانیہ کے شہزادہ ولیم سے کنگسٹن پیلس ’گلوبل لیگیسی ایوارڈ 2019‘ سے نوازا جا چکا ہے۔
دو برس قبل نومبر میں احمد نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا تھا کہ انھیں کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے نوازا جائے گا‘۔
کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے بھی احمد نواز کو نوازا جاچکا ہے، امن کے فروغ اور نوجوانوں کوبا اختیار بنانے پر احمد کو اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔