• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امپریل کالج لندن نے طلبہ کی گریجویشن تقریب میں والدین کو شرکت سے روک دیا، اقدام پر اظہار مایوسی

راچڈیل(ہارون مرزا)برطانیہ میں کورونا کی پابندیاں ختم ہونے کے باوجود امپریل کالج لندن کی طرف سے گریجویشن کی تقریبات میں والدین اور دیگر مہمانوں کی شرکت پر پابندی عائد کرنے پر والدین نے شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔امپیریل کالج لندن نے 10 اور 30 مارچ کو رائل البرٹ ہال میں والدین اور دیگر مہمانوں کو ذاتی طور پر گریجویشن کی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں دی اور حفاظتی پالیسی پر اصرار کیا اور کہا کہ برطانیہ میں کوویڈ کے کیسز اب بھی موجود ہیں، یہ اقدام 24فروری کو ختم ہونے والے حکومتی ضابطوں کے باوجود اٹھایا گیاہے، نتیجے کے طور پر بہت سے والدین اپنے بچوں کی گریجویشن کی تقریبات کو آن لائن دیکھنے پر مجبور ہوئے،24سالہ سول انجینئر گریجویٹ الیگزینڈر گریس نے جب اپنی ڈگری وصول کی، اس کی والدہ لیسلی گریس اور سوتیلے والد اسٹیفن ریڈکلف ویمبلے ہوٹل کے کمرے میں لیپ ٹاپ پر اپنے بیٹے کوڈگری لیتے ہوئے دیکھ رہے تھے، جوڑے نے اس تقریب کو دیکھنے کی امید میں ناٹنگھم سے سفر کیا تھا جسے لیسلی گریس نے گزشتہ سال اس امید پر موخر کر دیا تھا کہ وہ ذاتی طور پر شرکت کر سکیں گے۔ الیگزینڈر گریس نے کہا کہ انہوں نے کوویڈ کے دوران مشکل حالات میں اپنی ڈگری حاصل کی، یہ وہ چیز ہے جو زندگی کا ایک بڑا لمحہ ہے اور یہ ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، ہم اسے اپنے ساتھ بہترین طریقے سے شیئر کرنا چاہتے تھے ۔ ریڈکلف نے کہایہ ایک بڑی جگہ ہے ایسا نہیں تھا کہ کالج والے ہمیں وہاں فٹ نہیں کر سکتے تھے، اسی طرح دیگر والدین کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ قریبی کیفے سے براہ راست اسٹریم دیکھتے رہے، یو کے حکومت کے مارچ2020 میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے فیصلے میں یونیورسٹی کے ماہرین تعلیم نے اہم کردار ادا کیا تھا، 16 مارچ 2020 کو شائع ہونے والے پروفیسر نیل فرگوسن اور امپیریل کالج لندن کے ساتھیوں نے پیش گوئی کی تھی کہ این ایچ ایس ہفتوں کے اندر مغلوب ہو جائے گا اور اگر کوویڈ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا تو ہلاکتوں کی تعداد خوفناک ہو جائے گی، حال ہی میں پروفیسر فرگوسن نے پچھلے سال دسمبر میں اومی کرون قسم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پابندیوں کی سفارش کی تھی۔ امپیریل کالج لندن کے ایک طالب علم کی درخواست نے گزشتہ ماہ 150سے زیادہ دستخط جمع کیے، گریجویشن میں والدین کی شرکت پر اپنی پالیسی کو تبدیل کرنے کی درخواست کی۔ واچ ڈاگ دی آفس فار اسٹوڈنٹس کے چیئرمین لارڈ وارٹن نے کہاکہ یونیورسٹیز کے لیے اجتماعات پر پابندیاں عائد کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ،جب حکومت کو ان کی ضرورت نہ ہو،یونیورسٹیز کو اب معمول پر آنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔امپیریل کالج لندن نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے مہمان ہماری مارچ کی تقریبات میں شرکت کرنے سے قاصر ہیں،گریجویٹ طلبہ اور عملے کی حفاظت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، کوویڈ کے کیسز اب بھی برطانیہ میں پھیلے ہوئے ہیں اگرچہ اس وقت وبائی مرض کافی حد تک قابو میں نظر آتا ہے لیکن ہم یہ بھی ذہن نشین کر رہے ہیں کہ حالات تیزی سے تبدیل ہو سکتے ہیں، اقدامات کو گریجویٹ طلبہ کے آگے بڑھنے کا بہترین موقع فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یورپ سے سے مزید