• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’اسٹرنگز‘ 30 سال بعد کیوں ٹوٹا؟ فیصل کپاڈیہ نے بتادیا

ماضی میں پاکستان کےآئیکونک میوزک بینڈز میں سے ایک ’اسٹرنگز‘ کے بلال مقصود اور فیصل کپاڈیہ نے تقریباً تین دہائیوں تک دنیا بھر میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔

اسٹرنگز کو دنیا میں بہت سے اعزازات ملے جن میں سے ایک ان کا میوزک ’اسپائیڈرمین‘ میں پیش کیا جانا تھا۔

گزشتہ برس 25 مارچ کو اچانک بینڈ کے ٹوٹنے کے اعلان سامنے آنے پر پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارتی بھی صدمے سے دوچار ہوئے تھے۔

ایک حالیہ انٹرویو میں فیصل کپاڈیہ نے بینڈ توڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھنا بھی بہت ضروری ہے، اسٹرنگز نے تیس برس تک عروج دیکھا جو ایک معجزے سے کم نہیں تھا۔

انہوں نے کا کہ اس سے پہلے کہ بینڈ کا زوال آتا ہم نے بینڈ خود ہی ختم کردیا اور اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہوگئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلال اور وہ آج بھی اچھے دوست ہیں اور ان دونوں کا ایک دوسرے پر جو اعتماد تھا وہ اب بھی قائم ہے۔

معروف گلوکار فیصل کپاڈیہ کا کہنا ہے کہ اسٹرنگز میری شناخت تھا آج بھی بینڈ کو مس کرتا ہوں۔

’اسٹرنگز‘ ختم کرنے کا اعلان

25 مارچ 2021 کو  اسٹرنگز کی جانب سے اچانک بینڈ کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور اس طرح  فیصل کپاڈیا، بلال مقصود، عدیل علی، حیدر علی، احمد نیانی اور بریڈلے ڈی سوزا پر مشتمل اس بینڈ کا 33 سالہ سفر تمام ہوا۔

یہ بینڈ 1980 کی دہائی کے اختتامی سال کے دوران وجود میں آیا اور کالج کے دنوں سے ہی اس نے دھوم مچائی۔

’سر کیے یہ پہاڑ‘ سے لے کر ’سجنی‘ تک اسٹرنگز نے پاکستان کی سرحد سے نکل کر اپنا نام دنیا کے کونے کونے میں بنایا جہاں ان کے مداحوں کے دلوں میں ان کے سُر سرائیت کرگئے۔

اس موقع پر ’اسٹرنگز‘ کے خاتمے پر بینڈ کے بانی رکن اور معروف گٹارسٹ بلال مقصود کا کہنا تھا کہ وہ اور فیصل کپاڈیہ دونوں ہی بالکل عجیب محسوس کررہے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید