• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالت عظمیٰ ہمارا اثاثہ و روشن مستقبل کی ضامن ہے‘امان اللہ کنرانی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ پاکستان کے چاروں وفاقی اکائیوں میں سے پانچ معززججوں پر مشتمل لارجربنچ نے بدھ کوتاریخ ساز فیصلہ دے کر سابقہ ادوار میں مولوی تمیزالدین کیس میں جسٹس منیر کے 1955 اور 2000 میں سید ظفرعلی شاہ کے کیس میں جسٹس ارشاد حسن خان کا فیصلہ زمین برد کرکے قوم و ملک کے آنے والے وقتوں میں نظریہ ضرورت کے باب کو ہمیشہ کے لئے بند کردیا ہے، سپریم کورٹ نے تین اپریل اتوار کو جس سرعت سے آئین شکنی کا از خود آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت نوٹس اور نہایت انتھک محنت و رمضان کے بابرکت مہینے میں تمام علت و عذرات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مختصر ترین مدت 4 دن کے اندر فیصلہ کرکے دنیا کی تاریخ میں ایک نئے باب کو رقم کیا ہے جس سے عدلیہ و ملک کا وقار بلند ہواہے ،ایسے موقع پر عوام کے اجتماعی مفاد میں جرأتمندانہ فیصلوں کی نظیر دنیا میں کم ملتی ہے، میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ سمیت پوری سپریم کورٹ کے تمام ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوںجن کی اجتماعی ذہنی سوچ و فکر اور قانونی و آئینی ذمہ داریوں کے مربوط احساس و ادراک اور انکے ذمہ دارارنہ کردار و ذمہ داری کے باعث ملک میں ایک متحرک و موثر عدلیہ کے ذریعے انصاف کی نئی راہیں کھلی ہیں اور عوام کا عدلیہ پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، ہر جج اپنے ساتھی کے علم و فہم و ادراک سے متاثر ہوکر آئین و قانون کے تحفظ و بالادستی میں اپنے کردار میںپر عزم ہوکر نئے جذبے سے بے خوف انصاف کی فراہمی کو یقینی بنارہے ہیں اس سلسلے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور دیگر ساتھی ججز کے جرأتمند کردار سے ملک کے عوام کو جو ایک امید بندھی ہے اس کے ثمرات و اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔عدالت عظمیٰ ہمارا اثاثہ و روشن مستقبل کی ضامن ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ تاریخی فتح مبارک ہو، بار کے اداروں و سینئر وکلاء کی قومی معاملات میں قوم کی رہنمائی و عدالت کی معاونت سے عدالتیں اپنے آپ کو توانا محسوس کرتی ہیں اور ان کو حوصلہ و پذیرائی سے ان کے اندر ایک فیصلہ کن فیصلوں کی راہ ہموار کرتا ہے، تمام بار کے نمائندے و سینئرمبارک بادکے مستحق ہیں ،اس موقع پر صحافی برادری کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے جس نے الیکٹرک ، پرنٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے قوم کے شعور کو اجاگر کیا اور متحرک بنانے میں اپنا کردار بھرپور و موثر انداز میں ادا کیا جو قابل فخروتحسین ہے۔
کوئٹہ سے مزید