لندن (پ ر) جموں وکشمیر حقوق انسانی کونسل لندن کے ورچوئل اجلاس میں شہباز شریف کو وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی گئی۔ کونسل کے صدر ڈاکٹر نذیر گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں باہمی رضامندی سے ہونے والے انتظام سے پاکستان کو درپیش مشکلات پر قابو پانے اور پاکستان کی سیاست کو ایک متفقہ اور ایک بااعتماد سمت میں لے جانا ممکن ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں امن اور خوشحالی کے پورے ریجن پر کشمیری عوام کے حق خوداختیاری کی جدوجہد کی حمایت کے حوالے سے طویل المیعاد اثرات مرتب ہوں گے۔ جموں وکشمیر حقوق انسانی کونسل نے پاکستان کی جانب سے بھارتی حکومت کے 5اگست 2019کے اقدام پر بھر پور ردعمل ظاہر نہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت بین الاقوامی سمجھوتوں کے تحت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے پابند ہیں۔ ڈاکٹر نذیر گیلانی نے کشمیریوں کے حقوق، حق خود اختیاری، سلامتی اور وقار کے مسئلے کی ہینڈلنگ کے بارے میں ان کیمرا عوامی مباحثہ کرانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو کراچی معاہدہ اور UNCIP کی قراردادوں کے مطابق آزادکشمیر میں پاکستان کی جانب سے انجام دی جانے والی ذمہ داریوں کا اپڈیٹ کیا جانا چاہئے۔ کونسل نے آزادکشمیر کی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کے بتائے اصولوں، آزادکشمیر کے آئین اور کراچی معاہدے کے مطابق عوام کے مفاد میں کام کرنے میں ناکام رہنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کونسل کے صدر نے متنبہ کیا کہ کونسل آزادکشمیر کی حکومت کے خلاف حق خوداختیاری کو ادارہ جاتی شکل دینے میں ناکامی اور بھارتی حکومت کے5اگست 2019کے خلاف فضا ہموار کرنے میں ناکام رہنے پر دسمبر 1992 کی طرح قانونی کارروائی کرے گی۔ کونسل نے کشمیر پر اقوام متحدہ کے بتائے ہوئے اصول کے تحت کام کرنے، تمام تنظیموں سے مشورہ کرنے کے بعد مظفرآباد، اسلام آباد اور لندن میں مناسب کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کونسل نے اقوام متحدہ کی جانب سے تفویض کئے گئے فرائض انجام نہ دینے پر حکومت آزادکشمیر کی ناکامیوں پر قرطاس ابیض جاری کرنے کا بھی اعلان کیا۔ اس نے متعلقہ حلقوں کی تشویش پر مبنی ایک خفیہ تجویز بناکر فوری طور پر نئی حکومت کو بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔