• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران نے معیشت تباہ کی، کوئی کیوں سازش کریگا، نواز شریف، بلاول ملاقات، اتفاق رائے سے چلنے کا عزم

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات میں سیاسی معاملات میں اتفاق رائے سے چلنے کا عزم کیا ہے۔ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اداروں کا کردار متنازع سے آئینی بنانے کی کوشش کریں گے، عمران خان کیخلاف سازش بیرونی نہیں جمہوری تھی، جو وائٹ ہاؤس میں نہیں، بلاول ہاؤس میں بنی، سلیکٹڈ کا بیانیہ ہے مجھے کیوں نہیں بچایا جبکہ قائد ن لیگ نواز شریف نے کہا کہ عمران خان نے معیشت تباہ کی، کوئی کیوں سازش کرے گا۔ عمران خان نے کون سے ایٹمی دھماکے کردیئے تھے جو ان کے خلاف سازش کرنے کی ضرورت پڑتی، گھمبیر مسائل سے نکلنے کیلئے سرجوڑ کر بیٹھنا ہوگا، پاکستان کا جو نقصان ہوا ،اسے ٹھیک کریں گے، عمران خان نے بداخلاقی، غنڈہ گردی کے کلچر کو فروغ دیا۔ تفصیلا ت کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی اور ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد بلاول بھٹو اور نواز شریف نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ دونوں رہنماؤں نے سیاسی معاملات میں اتفاق رائے سے چلنے کے عزم کا اظہار کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا آئی ایم ایف جاؤں گا تو خودکشی کرلوں گا، ہم نے تو خودکشی کرتے نہیں دیکھا، پاکستان کو جو نقصان ہوا ہے، اس کو ٹھیک کرنا ہے، بلاول بھٹو زرداری چل کر میرے پاس آئے، شکریہ ادا کرتا ہوں، بلاول بھٹو زرداری سے کل پھر ملاقات ہوگی۔ نواز شریف کا عمران خان کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’وہ کہتے ہیں میرے خلاف غیر ملکی سازش ہوئی، بھائی آپ نے کونسے ایٹمی دھماکے کردیئے تھے جو آپ کیخلاف سازش کرنے کی ضرورت پڑتی، آپ نے تو ویسے ہی پاکستان کی معیشت کو تباہ و برباد کردیا ہے۔‘ اس موقع پر بلاول نے کہا کہ ہم نے جو کامیابی حاصل کی ہے، ایک تاریخ رقم کی ہے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ماضی میں بھی مل کر تاریخ لکھی ہے، تین چار سال میں ہم نے مل کر اس سلیکٹڈ حکومت کو ختم کیا۔ ایک غیر جمہوری شخص پاکستان پر مسلط کیا گیا، ہم نے ان کے خلاف کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھایا، ہم نے عدلیہ یا کسی دوسرے اداروں کو اس میں ملوث نہیں کیا، ہم نے جمہوری طریقے اپنا کر اس وزیراعظم کو ہٹایا جو غیر جمہوری طریقے سے کرسی پر بیٹھا تھا۔ بلاول کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا ساتھ اتنا ہی ضروری ہے جتنا میثاق جمہوریت کے وقت تھا، عمران خان کو گھر بھیج دیا جو نقصان اس نے ملک کو پہنچایا، اس کو ٹھیک کرنا ہے، سلیکٹڈ راج کا خاتمہ صرف ہماری نہیں پوری قوم کی جیت ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کے ہمراہ شیری رحمان، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ نے بھی نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے ملاقات ضروری ہے، ایک بار پھر ہم نے پاکستان میں جمہوریت کو بحالی کی طرف لے جانا ہے۔ بلاول کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان میاں صاحب کے ’مجھے کیوں نکالا‘ کے بیانیے پر تنقید کرتا تھا، عمران خان کا بیانیہ ہے کہ ’مجھے کیوں نہیں بچایا۔‘ انھوں نے کہا کہ ’گذشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان کے ادارے متنازع کردار ادا کر رہے تھے، تاہم اب ہمیں ان کا کردار متنازع سے آئینی بنانا ہے۔‘ بلاول کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا جمہوریت کی بحالی میں کردار اور قربانی سب کے سامنے ہے، اس نیت کے ساتھ آیا ہوں کہ ان چیلنجز کا مقابلہ تب کرسکتے ہیں جب شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف بیرونی سازش نہیں یہ جمہوری سازش تھی، عمران خان کے خلاف وائٹ ہاؤس کی نہیں بلاول ہاؤس کی سازش تھی، عمران خان کا بیانیہ ہےکہ مجھے کیوں نہیں بچایا۔

یورپ سے سے مزید