• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش حملہ کی تحقیقات میں اہم انکشافات

جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش حملہ کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، دھماکا کرنے سے قبل خاتون اور اس کے شوہر نے شادی کی سالگرہ بھی منائی، شواہد اکھٹا کیے جانے کے دوران موقع سے ملنے والی دونوں ٹانگیں خاتون خود کش حملہ آور کی تھی۔

خاتون خود کش بمبار کینٹ اسٹیشن کے قریب فلیٹ میں رہائش پزیر تھی جبکہ اس کا شوہر جناح اسپتال کے قریب ہوٹل میں رہ رہا تھا جہاں خود کش حملہ آور بھی فیملی کے ہمراہ رہتی رہی ہے، وہ دھماکا کرنے سے ایک روز قبل بھی موقع پر گئی تھی تاہم وہ ریکی کرنے گئی تھی یا اس دن دھماکا نہ کرسکی یہ ابھی واضح نہیں ہے۔

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق خاتون کا شوہر بلوچستان حکومت میں ڈاکٹر ہے اور جناح اسپتال میں ایک ٹریننگ پروگرام میں شریک تھا، خاتون حملہ آور کے شوہر نے سوشل میڈیا پر خودکش دھماکے کے بعد اپنی اہلیہ کی تعریف بھی کی تھی جبکہ خاتون حملہ آور کا شوہر بھی ملوث ہے اور وہ ماسٹر مائنڈ بھی ہوسکتا ہے، خاتون کے دھماکے سے قبل ہی وہ بچوں سمیت غائب ہوگیا۔

تحقیقاتی ذرائع بتاتے ہیں کہ اس کے پاکستان سے بھاگ جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب خاتون دھماکا خیز مواد بیگ پیک میں لے کر سلور جوبلی گیٹ سے داخل ہوئی، جس دوسری عورت سے حملہ آور ملی وہ اس کی “لاسٹ منٹ ہینڈلر” تھی، اسی نے دھماکے سے کچھ دیر پہلے خاتون خودکش حملہ آور کو بریف کیا اور چلی گئی۔

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق خودکش خاتون حملہ آور ایک روز پہلے بھی جائے واردات پر گئی تھی تاہم وہ ریکی کرنے گئی تھی یا دھماکا کرنے یہ ابھی واضح نہیں۔

قومی خبریں سے مزید