کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں چائنیز شہریوں پر ہونے والے حملے کے بعد اس حملے پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ تحقیقاتی ادارے بھی مصروف ہیں۔ چین کے سرکاری میڈیا میں شائع ہونے والے ادارے نے سوال اٹھایا ہے کہ ’’کیا یہ حملہ کسی ایک تنظیم کی کارستانی تھا یا پس پردہ بڑی قوتوں کی سرپرستی میں یہ کام ہوا ہے۔ ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اس واقعے کے پیچھے چاہے کوئی بھی ہو لیکن اس میں ملوث افراد کو سخت ترین سزا دینا چاہئے۔ پاکستان کو چاہئے کہ وہ جامع اور مفصل انوسٹی گیشن کرے اور چین کو وضاحت پیش کرے۔‘‘ اداریے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’چین اور پاکستان کے تعلقات انتہائی مضبوط ہیں لیکن کچھ دہشت گرد قوتیں ان تعلقات کو سبوتاژ کرکے حکومتِ پاکستان کو بلیک میل کرنا چاہتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران چائنیز شہریوں پر حملے ہوئے ہیں۔ ہم اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ پاکستان نے چائنیز شہریوں کی حفاظت کو مزید سخت کیا ہے لیکن مسئلے کی جڑ کو ختم کرنے تک مسئلہ برقرار رہے گا۔ تعمیراتی مقامات جیسے ٹھکانوں پر حملے کرنا شاید مشکل ہو کیونکہ وہاں سخت ترین سیکورٹی ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اساتذہ جیسے آسان ہدف کو نشانہ بنایا گیا۔ چین پاکستان انسداد دہشت گردی تعاون کو مزید مضبوط کرنا ہوگا اور عزم کے ساتھ دہشت گرد تنظیموں کو نشانہ بنانا ہوگا۔