سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نئے ’لندن پلان‘ پر عملدرآمد شروع ہوگیا۔
ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل رات تک ضلعی انتظامیہ اور ہمارے کارکنان مل کر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دےرہےتھے،رات تک سب ٹھیک چل رہا تھا، پھر ایک فون پر انتظامیہ کا رویہ یک دم تبدیل ہو گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج سیالکوٹ میں جلسے کیلئے پی ٹی آئی کی ضلعی تنظیم نے ضلعی حکومت سے اجازت لی تھی، جلسہ گاہ کا تعین انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے اتفاق رائے کے بعد کیا گیا تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ وہی پنجاب ہے جہاں پہلے پی ٹی آئی کے تمام جلسے پرامن انداز میں ہوئے، سمجھ سے بالاتر ہے کہ آج یہ ماحول کو خراب کرنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں، ہمارے کارکنوں پر لاٹھی چارج اور انہیں بلاجواز گرفتار کیوں کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ہمارے کارکنان جلسے میں شرکت کیلئے نکلیں گے، جلسہ بھی شیڈول کے مطابق منعقد ہوگا، پرامن کارکنان پر کسی قسم کا تشدد کیا گیا تو ذمہ دار حمزہ شہباز، پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ ہوگی۔
خیال رہے کہ سیالکوٹ میں سی ٹی آئی گراؤنڈ میں بلا اجازت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کی تیاریوں پر پولیس نے ایکشن لیا تھا۔
سیالکوٹ میں پولیس نے رہنما پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عثمان ڈار سمیت کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جلسہ گاہ سے علی اسجدملہی اورسابق ڈی جی اینٹی کرپشن اسلم گھمن کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔