• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکس نہ بڑھایا گیا تو مزید افراد تمباکو نوشی شروع کر دینگے، شرکاء سیمینار

اسلام آباد ( خصوصی نمائندہ ) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے زیر اہتمام تمباکو مصنوعات کے نقصانات اور ٹیکس پالیسی کی اہمیت کے موضوع پر سیمینار ہوا۔ صدارت پناہ کے پیٹرن جنرل (ر) اشرف خان نے کی جبکہ مہمان خصوصی سابق گورنر خیبر پختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا تھے۔ پناہ کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے میزبانی کے فرائض سرانجام دیئے۔ سیمینار میں اراکین قومی اسمبلی نثار چیمہ، عظمی ٰ ریاض، ثمینہ مطلوب، زہرہ ودود، کشور زہرہ، چیئر پرسن این سی آر سی افشاں تحسین، پناہ ویمن ونگ کی جنرل سیکرٹری تحسین فواد، چیئر پرسن ویمن ڈیویلپمنٹ ویلفیئر سینٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر یمنیٰ میر، سابق کمشنر انکم ٹیکس عبدالحفیظ، غلام عباس، ثمینہ شعیب، نورین گیلانی، ڈاکٹر زاہد، تنویر نصرف، پروفیسر راشد سدھو سمیت سول سوسائٹی نے شرکت کی۔ جنرل (ر) اشرف خان نے شرکاء کو سیمینار کے اہم نکات سے آگاہ کیا۔ ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ تمباکو مصنوعات کا استعمال خطرناک بیماریوں کی بڑی وجہ ہے۔ سوشل پالیسی اینڈ ڈیولپمنٹ سنٹر کے حقائق نامہ کے مطابق 15سال سے زائد عمر کے 31ملین بالغ افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں، اگر بجٹ میں تمباکو پر ٹیکس نہ بڑھایا گیا تو پاکستان میں مزید 2لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افراد تمباکو نوشی شروع کر دینگے۔ دیگر شرکاء نے کہا کہ تمباکو نوشی دل، کینسر، سانس اور دائمی بیماریوں سے اموات کی بڑی وجہ ہے۔ صحت پر سالانہ 615بلین روپے فقط تمباکو سے جڑی بیماریوں پر خرچ ہونے کے بدلے تمباکو انڈسٹری صرف 120ارب ٹیکس جمع کرواتی ہے جو نہایت قلیل رقم ہے۔ سول سوسائٹی نے کہا کہ سگریٹ پر ایکسائز ٹیکس میں 30فیصد اضافے سے تمباکو نوشی کی تعداد میں نمایاں کمی آئیگی۔ سابق گورنر خیبر پختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ تمباکو کے مضر اثرات پرآگہی دینے اور ٹیکس میں اضافہ کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہیں۔
اسلام آباد سے مزید