• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی سنگین ہوگئی‘ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی

کوئٹہ(آن لائن)نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہاہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں ہو رہی ہیں۔ پاکستان بھر میں زیر تعلیم بلوچ طلباء کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، مگر نور جہاں کو انکے گھر سے اغوا کرنا بلوچ ننگ و ناموس پر حملہ کے مترادف ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس سے پہلے بھی بلوچ خواتین کو اغوا کرنے کی شکایات موصول ہوئی تھیں مگر ان پر اہل خانہ کی خاموشی اور عوامی رد عمل نہ ہونے کے باعث رپورٹ نہیں کی جاسکی مگر نور جہاں کو جبری گمشدہ کرنے کے بعد اہل علاقہ سمیت نور جہاں کے معصوم بچے بھی سراپا احتجاج پر ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی اس سے پہلے بھی مختلف واقعات کو ڈرامائی انداز میں مشکوک بنانے میں ملوث رہی ہے ۔ پنجگور میں ایک طالب علم کو فورسزکی جانب سے اغوا کرنے کی کوشش کو جب عوام نے ناکام بنا دیا تو عوامی رد عمل کو ناکام بنانے کے لئے سی ٹی ڈی کی دخل اندازی اور طالب علم کو تحویل میں لینے کی کوشش کی گئی جسے عوام کے سخت موقف نے ناکام بنا دیا اور اسی دن ہی طالب علم کو رہا کر دیا گیا۔ اس سے پہلے پنجاب یونیورسٹی سے مغوی طالب علم کو بھی سی ٹی ڈی نے تحویل میں لینے کا دعویٰ کیا تھا جس پر سنگین الزامات لگائے گئے تھے مگر طلباء کی ہڑتال کے باعث وہ طالب علم بھی چند دن بعد ہی بازیاب ہو گیا۔ ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا گیا کہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی بلوچستان بھر میں اس غیر انسانی عمل کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی مکمل حمایت کرتی ہے اگر کوئی کسی جرم میں ملوث ہو تو آئین کے مطابق اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔
کوئٹہ سے مزید