• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منکی پوکس کا پھیلاؤ، یورپی یونین نے سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کردیا

راچڈیل(نمائندہ جنگ)عالمی وباء کورونا وائرس کے بعد مونکی پوکس کا پھیلائو روکنے کیلئے یورپی یونین کے صحت کے سربراہوں نے نئی ویکسی نیشن حکمت عملی تیار کرنے کا تنبیہ جاری کر دی ۔عالمی صحت کے سربراہوں کی طرف سے مونکی پوکس پر قابو پانے کیلئے سفری پابندیاں عائدکرنے بھی غور شروع کر دیا گیا ہے یوروپی یونین کے صحت کے سربراہ ایک رسک اسسمنٹ شائع کر رہے ہیں جو رکن ممالک کو مشورہ د ے گاکہ وہ پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے جابز کو رول آؤٹ کرنے کا پروگرام تیار کریں مونکی پوکس کی کوئی ویکسین موجود نہیں ہے لیکن چیچک کی ویکسین، جو چار دہائیوں سے زیادہ پہلے اس وائرس کے خاتمے تک برطانویوں کو معمول کے مطابق پیش کی جاتی تھی اس کا انفیکشن کو روکنے کے لئے 85 فیصد موثر ہے۔ برطانیہ کے صحت کے سربراہوں نے مونکی پوکس کے 20مریضوں سے قریبی رابطے رکھنے والوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے ہیں۔ انہوں نے پچھلے واقعات میں ویکسین کا استعمال کیا ہے حکمت عملی جسے رنگ ویکسینیشن کے نام سے جانا جاتا ہے میں کسی متاثرہ شخص کے ارد گرد کسی کو بھی روکنا اور اس کی نگرانی کرنا شامل ہے تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے مدافعتی افراد کا ایک بفر زون بنایا جا سکے۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او اس وباء کے حوالے سے ہنگامی حالت کا اعلان کرتا ہے تو بیماری کا پھیلائو روکنے کیلئے ممالک میں سفری پابندیاں ایک بار پھر لاگو کی جا سکتی ہیں ویکسین، جسے Imvanex کہا جاتا ہے ۔ ڈنمارک میں ایک معروف مقیم دوا ساز کمپنی نے تیار کیا ہے اسے یورپ یا برطانیہ میں مونکی پاکس کے خلاف استعمال کی اجازت نہیں دی گئی ہے یوروپی میڈیسن ایجنسی نے 2013میں چیچک کے خلاف استعمال کے لیے جابز کی منظوری دی تھی۔ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے 2019میں دونوں انفیکشنز کے لیے انجیکشن کو گرین لائٹ کیااور اس بارے میں کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں ہے کہ یہ امیونو کمپرومائزڈ لوگوں یا نوجوانوں کے لیے کتنی محفوظ ہے۔ یوروپی سنٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ اس مرحلے پر تمام قریبی رابطوں کے لیے Imvanex کی سفارش کرنا ایک آسان فیصلہ نہیں ہوگا۔

یورپ سے سے مزید