• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کے واپس جانے میں اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا ہے کہ لگتا ہے اسی سال اکتوبر میں الیکشن ہوجائیں گے، حکومت پی ٹی آئی میٹنگ میں ایک اہم شخصیت بھی موجود تھی.

 عمران خان کے واپس جانے میں اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی،عمران خان مقبول ہیں وہ کسی کو بھی سرپرائز دے سکتے ہیں، عمران خان لوگوں کو لانگ مارچ میں لاسکتے ہیں۔وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔

عمران خان نے اچانک اپنا حقیقی آزادی مارچ کیوں ختم کیا؟


پروگرام میں سینئر صحافی و تجزیہ کار محمد مالک اور سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی بھی شریک تھے۔

سلیم صافی نے کہا کہ آج عمران خان دو دن پہلے والے عمران خان بہت بدلے ہوئے نظر آئے، عمران خان اسکرپٹڈ اور اسپانسرڈ دھرنوں کے عادی ہیں،عمران خان دباؤ برداشت نہیں کرسکتے ان کے کہنے پر الیکشن نہیں ہوں گے،عمران خان کی لانگ مارچ کیلئے بھرپور تیاری تھی لیکن حکومت تیار نہیں تھی۔

محمد مالک نے کہا کہ عمران خان چار دن بعد لانگ مارچ کرتے نظر نہیں آرہے، عمران خان کے اچانک واپس جانے کی وجوہات کا قریبی ساتھیوں کو بھی علم نہیں ہے.

 عمران خان کو یقیناً انتخابات کی کوئی تاریخ د ی گئی جو ممکنہ طور پر نومبر دسمبر کی ہوسکتی ہے،سابق وزیراعظم دوبارہ اسلام آباد کی طرف مارچ لاسکتے ہیں، عمران خان کو انگیج کر کے مختلف مراحل میں پیکیج دینا پڑے گا۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ عمران خان کا مذاکرات کے ذریعہ معاملات حل کرنے کی خواہش ان کی حکمت عملی میں بڑی تبدیلی ہے، حکومت کو عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش پر تکبر نہیں کرنا چاہئے، عمران خان پہلے انتخابات کی تاریخ ملنے سے پہلے بات چیت پر تیار نہیں تھے۔

اہم خبریں سے مزید