کوئٹہ (اے پی پی)بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف نیفرالوجی اینڈ یورولوجی میں طبی ماہرین کی ٹیم نے گردوں کی پیوند کاری کا 40 واں کامیاب آپریشن کرکے طبی خد مات کا تسلسل قائم و دائم رکھا ۔خاران سے تعلق رکھنے والے ایک غریب شخص ہدایت اللہ کو اس کے بھائی امین اللہ نے اپنا گردہ عطیہ کیا ۔آپریشن کے بعد مریض اور ڈونر کی طبی حالت بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہے، بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف نیفرالوجی اینڈ یورولوجی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پروفیسر ڈاکٹر عبدالکریم زرکون نے بتایا کہ ادارے کی طبی ٹیم نے گزشتہ روز ضروری طبی ٹیسٹ اور قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد ایک غیر معمولی پیش رفت کرتے ہوئے خاران سے تعلق رکھنے والے شخص ہدایت اللہ کا ناکارہ گردہ تبدیل کردیا عمل جراحی کے بعد مریض اور ڈونر کی حالت خطرے سے باہر ہے اور دونوں صحت یابی کی جانب گامزن ہیں، انہوں نے بتایا کہ بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف نیفرالوجی اینڈ یورولوجی میں ابتک گردوں کی پیوند کاری کے 40 کامیاب آپریشن کئے جاچکے ہیں، عمل جراحی سے گزرنے والے مریضوں کو ادارے کی جانب سے حسب ضرورت تاحیات ادویات مفت میں مہیا کی جاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ نجی سطح پر امراض گردہ و مثانہ کے مہنگا علاج برداشت نہ کر پانے والے کے لئے مریضوں کے لئے یہ ادارہ ایک بہت بڑی نعمت ہے، نجی سطح پر گردوں کی تبدیلی کا عمل جراحی پندرہ سے بیس لاکھ روپے اور اس سے زائد اخراجات میں ہوتا ہے تاہم "بیونک "بلوچستان کے غریب افراد کو مفت ٹرانسپلانٹ اور تاحیات ادویات کی سہولت دے رہا ہے، پروفیسر ڈاکٹر کریم زرکون کے مطابق گردوں کی تبدیلی کا آپریشن آٹھ سے دس گھنٹوں پر محیط ہوتا ہے اور آپریشن میں تین منٹ کے اندر گردہ ڈونر سے نکال کر مریض کو لگانا لازمی ہے بصورت دیگر گردہ فیل ہو کر ناکارہ ہوجاتا ہے۔