ماہرینِ فلکیات نے زمین سے 33 نوری سال کے فاصلے پر ایک نیا متعدد سیاروں والا نظام دریافت کیا ہے۔ اس نظام میں، جو کہ اب دنیا کا سب سے قریبی سیاروی نظام ہے، دو سیارے HD 260655 نامی ایک ٹھنڈے ایم ڈوارف ستارے کے گرد گھوم رہے ہیں۔ ایم ڈوارف ستارے ستاروں کی سب سے چھوٹی اور ٹھنڈی قسم ہے اور ہماری ملکی وے کہکشاں میں سب سے زیادہ یہی ستارے پائے جاتے ہیں۔
اس نظام اندر کی جانب موجود سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد 2.8 دنوں میں ایک چکر مکمل کر لیتا ہے اور یہ زمین سے 1.2 گُنا بڑا ہے اور معمولی سا زیادہ کثیف ہے۔ جبکہ باہر کی جانب موجود سیارہ HD 260655c ہر 5.7 دن میں اپنے ستارے کے گرد چکر مکمل کرتا ہے اور یہ زمین سے 1.5 گُنا بڑا ہے لیکن زمین کی نسبت کم کثیف ہے۔ بدقسمتی سے یہ سیارے زندگی کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ یہ سیارے اپنے مرکزی ستارے سے اتنی قربت پر گردش کرنے والے ان سیاروں کا درجہ حرارت اتنا بلند ہے کہ مائع پانی ان کی سطحوں پر نہیں رہ سکتا۔
چھوٹے مداروں کو دیکھتے ہوئے سائنس دانوں نے یہ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ اندرونی سیارے کا درجہ حرارت 436 ڈگری سیلسیئس جبکہ بیرونی سیارے کا درجہ حرارت 286 ڈگری سیلسیئس کے قریب ہے۔ تحقیق کے مرکزی سائنس دانوں میں سے ایک اور ایم آئی ٹی کے پوسٹ ڈاک مشیل کونیموٹو کا کہنا تھا کہ ہم اس حد کو زندگی کے قابل ہونے سے باہر سمجھتے ہیں۔ سطح پر پانی کی موجودگی کے لیے یہ درجہ حرارت بہت گرم ہے۔