لندن ( وجاہت علی خان )سابق گورنر پنجاب اور چیئرمین ’’گرینڈ اوورسیز کلب‘‘ چودھری محمد سرور نے مذکورہ ادارے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ سرکردہ صحافیوں ، ریٹائرڈ بیورو کریٹس سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ اس میں شامل کئے گئے ہیں۔ یہ کلب 30ارب ڈالر سالانہ پاکستان بھجوانے والے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے حتی الا مکان کام کرے گی۔ان خیالات کا اظہار چوہدری محمد سرور نے لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا ہم’’گرینڈ اوورسیز کلب‘‘ کے پلیٹ فارم سے اسیر کشمیری رہنما یاسین ملک کی رہائی کے لیے عالمی اداروں سے رابطے کریں گے کیونکہ یاسین ملک کو ناکردہ گناہ کی پاداش میں بھارت کے کینگرو کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ چوہدری محمد سرور نے کہا یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کے ساتھ مل کر مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا مذکورہ کلب غیر سیاسی ہوگا، اس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی شامل کیا جائے گا، چوہدری محمد سرور نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’کلب‘‘ میں پاکستان اور اوورسیز پاکستانیوں میں سے ایسے لوگوں کو لیا جائیگا جو مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی ، یاسین ملک کی رہائی کےلئے ہمارے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے ، پاکستان کے سیاسی حالت پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’آئی ایم ایف‘‘ کے پروگرام اور ’’ایف اے ٹی ایف‘‘ کے معاملات درست سمت میں گئے تو آئندہ چند ماہ تک پاکستان کے حالت بہتر ہونے کی توقع کی جا سکتی ہے ، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی جو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہیں، پاکستان میں انکی زمین جائیدادوں پر قبضہ ہو جاتا ہے، میں نے گورنر ہوتے ہوئے بھی ان کی حتی المقدور مدد کی اور آئندہ بھی ہر پلیٹ فارم سے یہ کام جاری رکھوں گا۔