• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان، 2 ہزار سال قدیم شہر کو چینی کنسورشیم کمپنی سے خطرہ

میس اناک، افغانستان (اے ایف پی) افغانستان کے شہر کابل کے قریب واقع بدھ مت تہزیب کا پراناشہر میس ایناک خطرے میں ہے، جہاں ایک چینی کنسورشیم کمپنی تانبے کی کان پر کام کررہی ہے۔ ایک ہزار سال سے دو ہزار سال پرانا یہ یونانی اور ہندو تہزیبوں کا یہ علاقہ میس ایناک ایک زمانے میں بڑا شہر تھا۔ اس شہر میں پرانی تہزیب کے نوادرات موجود ہیں جسے ماہرین خطرے میں کہہ رہے ہیں۔ ماہرین نے یہاں سے قدیم ورثہ کی نایاب عمارتیں بدھ تہزیب کے مجسمے سرامکس، سکے،قلمی نسخے بھی برآمد کئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اقتدار میں آنے والی طالبان کی حکومت کی ترجیہات میں امدنی کے زریعے پیدا کرنا ہے جس سے اس قدیم شہر پر مذید تحقیق کا کام رکنے کا شدید خطرہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ میس اناک نوادرات سے بھرا ایک خوبصورت آثار قدیمہ کا شہر ہے۔ جہاں پر چینی کنسوشیم کمپنی کے کام سے اس قدیم شہر کو مٹنے کا خطرہ ہے۔ اس قدیم شہر کو فرانسیسی ماہرین نے 1960 میں دریافت کیا تھا، یہ شہر ایک ہزار ہیکٹر پر محیط ہے۔ اس قدیم شہر کے قریب 2007 میں چینی کسورشیم نے تین ارب ڈالر کے ایک کنٹریکٹ کے بعد کام شروع کیا تھا مگر وہاں تانبہ برآمد نہیں ہوا اور مسلسل کھدائی ہورہیی ہے یہاں پر ماہرین آثار قدیمہ کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم تانبے کی کان پر کام بھی تاخیر کا شکار ہے۔ 2010 میں یہ دنیا کا سب سے بڑا آثارقدیمہ کی سائٹ تھی۔ 

دنیا بھر سے سے مزید