• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راچڈیل سیکس گرومنگ گینگ کے بعض افراد کو پاکستان واپس بھجوانے کا فیصلہ

لندن (وجاہت علی خان) برطانیہ کی اعلیٰ عدالت نے راچڈیل سیکس گرومنگ گینگ کے بعض افراد کو ان کی برطانوی شہریت ختم کرکے انہیں پاکستان بھجوانے کا فیصلہ دے دیا۔ عادل خان ان9افراد میں شامل تھا جنہیں مئی2012ء میں کم عمر لڑکیوں کی سیکس گرومنگ کرنے اور ان کا جنسی استحصال کرنے کا جرم ثابت ہونے پر جیل بھیجا گیا تھا۔ بدنام زمانہ راچڈیل سیکس گرومنگ گینگ کے ایک رکن نے درجنوں لڑکیوں کو جنسی تعلقات کے لیے گروم یا تیار کیا، ’’اسکائی نیوز‘‘ کے مطابق51سالہ عادل خان اور52سالہ قاری عبدالرئو ف کو مئی2012ء میں سزا سنائی گئی تھی اور اب انہیں عوام کی بھلائی کے لیے پاکستان واپس بھیجا جارہا ہے۔ بدھ کے روز فیصلہ سناتے وقت جج نے عادل خان سے پوچھا کہ تم بتائو کہ تمہیں ملک بدر کیوں نہ کیا جائے، تو عادل خان نے کہا کہ اس کے بیٹے کو رول ماڈل کی ضرورت ہے اور اس بدنامی کی وجہ سے اس کا خاندان بھی اس کی پاکستان واپسی نہیں چاہتا اور اس کا کاروبار بھی متاثر ہوگا۔ عادل خان اس گینگ کا حصہ تھا جو کم عمر لڑکیوں کو شراب پلاتا، ڈرگ کی عادت ڈالتا تھا اور ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرتا، بعض اوقات انہیں رقم کے لیے گاہک یا دلال بھی مہیا کرتا تھا، اس گینگ نے درجنوں لڑکیوں کو جنسی تعلقات کے لیے تیار کیا، اس گینگ کے بعض ارکان نے جیل سے رہا ہونے کے بعد ایک طویل قانونی مہم چلائی کہ انہیں برطانیہ بدر نہ کیا جائے، عادل خان پر ایک13سالہ لڑکی کو حاملہ کرنے اور ایک15سالہ لڑکی کو کسی دوسرے مرد کے پاس منتقل کرنے کا جرم بھی ثابت ہوا تھا، پانچ بچوں کے باپ52سالہ قاری عبدالرئوف پر بھی15سالہ لڑکی کو جنسی تعلقات کے لیے اسمگل کرنے اور اپنی ٹیکسی میں بٹھا کر ایک فلیٹ میں لے جانا اور اجتماعی زیادتی کا الزام تھا، پولیس کے مطابق کل47لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی، مذکورہ گینگ2008ء سے یہ کام کررہا تھا، اسی ہفتے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ راچڈیل گینگ کا سرغنہ شبیر احمد ایک بار اولڈہم کونسل کی طرف سے فلاحی حقوق کے افسر کے طور پر ملازمت دی گئی تھی یہ مجرم اب22سال کی سزا کاٹ رہا ہے، راچڈیل پولیس نے عوام سے اس صورت حال پر معافی مانگی ہے کہ ہم آپ کی حفاظت میں ناکام رہے۔

یورپ سے سے مزید