• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوالمنڈی پلازہ فلیٹس ، کینٹ بورڈ انتظامیہ 10سال میں میٹرنہ لگا سکی

راولپنڈی (ساجد چوہدری ، اپنے نامہ نگار سے) راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کی بجلی کا مبینہ غیر قانونی استعمال کرنے والے ملازمین کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔ گوالمنڈی میں تقریباً دس سال قبل بننے والے پلازے جس کے اوپر فلیٹس بنے ہوئے ہیں وہاں کینٹ بورڈ انتظامیہ کی طرف سے بجلی کے میٹر ہی آج تک نصب نہیں کئے جا سکے۔کینٹ بورڈ سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق پلازے سے ہٹ کر یہاں پر7ایسے کوارٹرز ہیں جن میں بجلی کے میٹر ہونے کے باوجود ان میں رہنے والے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے ملازمین ٹیوب ویل کے میٹر سے غیرقانونی طور پر بجلی کا استعمال کرتے رہے ، ان میں انفورسمنٹ انچارج محمد مرتسم جن پر ایک سال 8ماہ گیارہ دن کی 3لاکھ 26ہزار 541روپے کی ریکوری ڈالی گئی، ان کی تنخواہ سے ماہانہ 6803روپےوصولی کی جائیگی،ریٹائرڈ انجینئر شعیب محمود ، مدت رہائش ایک سال 22دن ،ریکوری ایک لاکھ 78ہزار 736روپے،پنشن سے ماہانہ 6874روپے کی وصولی ہو گی ۔ سروس مین عثمان اصغر7ماہ دس دن کی 32ہزار 445روپے ، فائرفائٹر نعمان ندیم دو سال چار ماہ انیس دن ، ایک لاکھ 26ہزار 862روپے ، ڈرائیور جاوید ، تین سال کی ریکوری 2لاکھ 98ہزار 374روپے، سروس مین خالد محمود تین سال 2لاکھ 92ہزار 854روپے ، سروس مین نسرین بی بی ، تین سال ،3لاکھ 49ہزار روپے کی ریکوری ڈالی گئی ۔جو ملازمین فائربریگیڈ اور گیراج میٹرز سے استعمال کرتے رہے ان میں آیا سدرہ منہاس، مدت دو سال دو ماہ بارہ دن ، ریکوری ایک لاکھ بیس ہزار روپے، سروس مین رمیض ، مدت تین سال ، ریکوری ایک لاکھ 43ہزار ، ڈرائیور چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ ناظم بشیر ، مدت تین سال ، ریکوری ڈیڑھ لاکھ روپے ، فائر فائٹر محمد شبیر ، مدت تین سال ریکوری ایک لاکھ ستر ہزار روپے، سروس مین اظہر محمود ، مدت تین سال ریکوری ایک لاکھ61 ہزار ، آیا فرزانہ اعجاز ، مدت تین سال ، ریکوری 2لاکھ 42ہزار روپے ، سروس مین علی رضا ، مدت تین سال ، ریکوری ایک لاکھ 56ہزار روپے، سروس مین شکیل اختر ، مدت تین سال ، ریکوری ایک لاکھ 61ہزار، ڈرائیور ارشد محمود ، مدت تین سال ، ریکوری ایک لاکھ 67ہزار ، والو ومین اویس ، مدت تین سال ، ریکوری ایک لاکھ 90ہزار روپے۔کینٹ بورڈ کے ٹیوب ویل سے بجلی استعمال کرنے والوں میں انچارج ایم آئی ایس ، مدت تین سال ، ریکوری 3لاکھ 58ہزار، پمپ اٹینڈنٹ عبدالحنان ، مدت تین ماہ ریکوری 12283روپے، یو ڈی سی احمد حسن، مدت دو سال آٹھ ماہ ریکوری ایک لاکھ چالیس ہزار روپے، لائسنس کلرک شہزاد، فہد ، مدت تین سال ریکوری 3لاکھ 55ہزار، والو ومین ناصر علی ، مدت ڈیڑھ سال ، ریکوری ایک لاکھ سات ہزار، ویکسینیٹر صبیحہ بی بی ، مدت ڈیڑھ سال ریکوری دو لاکھ تیرہ ہزار، سروس مین قاری انوار الحق ، مدت تین سال ، ریکوری ایک لاکھ 44ہزار، آفس سپرنٹنڈنٹ قیصر محمود ، مدت تین سال ، ریکوری تین لاکھ 94ہزار روپے ، آیا نورین بی بی مدت پانچ ماہ ، ریکوری 48ہزار، آیا شاہین بی بی مدت رہائش اڑھائی سال ، ریکوری 2لاکھ 98ہزار، ٹریسر آصف خان مدت پانچ ماہ، ریکوری 45ہزار،اے سی ای اقبال سندھو، مدت سوا سال ، ریکوری ایک لاکھ 41ہزار، سی او وسیم عباس مدت سوا سال ، ریکوری ایک لاکھ 42ہزار، فائر مین جعفر عباس مدت اڑھائی سال ،ریکوری ایک لاکھ 46ہزار، سپروائزر ایوب جدو ن ، مدت رہائش تین سال ، ریکوری ایک لاکھ 27ہزار، اے آر ایس عاصم خان مدت رہائش ایک سال دس ماہ ، ریکوری 65ہزار روپے ہے۔ ان تمام ملازمین کی تنخواہوں سے مجموعی طور پر ماہانہ ایک لاکھ 57ہزار 787روپے کی ریکوری کی جائیگی۔ ادھر اسسٹنٹ سیکرٹری راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ ریاست سے جب پوچھا گیا کہ کیا دس سال قبل پلازے میں بننے والے فلیٹس میں میٹر لگانا کینٹ بورڈ انتظامیہ کی ذمہ داری نہیں تھی تو ان کا کہنا تھا کہ اس چیز کو ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایسا کیوں نہیں کیا گیا تاہم اب جہاں میٹر نہیں وہاں لگائے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد سے مزید