• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اینیمل چیرٹی بلے کی ہلاکت کی انویسٹی گیشن کر رہی ہے

لندن ( پی اے ) ایک اینیمل چیرٹی ایک بلے کو واشنگ لائن میں پھانسی پرلٹکا کر ہلاک کرنے کے ظالمانہ اور بیمار ذہن فعل کی انویسٹی گیشن کر رہی ہے۔ جیک نامی یہ بلا منگل کو مانچسٹر کے نارتھ کوٹ ایونیو وتھن شا ہے کے ایک گارڈن سے ملا تھا ۔ آر ایس پی سی اے کا خیال ہے کہ جان بوجھ کر یہ اقدام کیا گیا تھا اور لائن کو ایک باڑ سے درخت کی ایک شاخ کے ساتھ باندھا گیا تھا اور پھر بلے کے گلے میں تین باگرہ لگائی گئی تھی ۔ جیک کی اونر ٹریسی میک کارمک کا کہنا ہے کہ یہ کسی کی جانب سے ایسا اقدام کرنا انتہائی خوف ناک ہو گا۔ ٹریسی نے تقریباً ایک دہائی قبل جیک کو بلی کے بچے کے طور پر لے لیا تھا جب وہ اور دیگر بچے نظر اندز کی جانے والی حالت میں ملے تھے۔ ٹریسی کا کہنا ہے کہ یہ صرف خوفناک ہو گا کہ کوئی ایسا اقدام کرے گا ۔ وہ ڈرپوک تھا اور کسی نے کبھی اس کے بارے میں کوئی شکایت نہیں کی تھی ۔ میں نے اس بلے کو برے حالات میں لیا تھا اور میں اس سے بہت پیار کرتی تھی ۔ جس کسی نے بھی یہ کام کیا جان بوجھ کر کیا ہے کیونکہ لائن اس کے گرد بندھی ہوئی تھی اور تین گرہیں لگی ہوئی تھیں ۔ اسے اتارنے میں میری پوری قوت لگ گئی تھی ۔ یہ انتہائی ظالمانہ اور بیمار ذہن حرکت ہے۔ آر ایس پی سی اے کے انسپکٹر ریان کنگ نے کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ اس بلے کو ممکنہ طور پر منگل کی صبح قتل کیا گیا ۔ میں نے ہمسایوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھے ہیں اور میں ہر ایک سے اپیل کرتا ہوں کہ اگر انہوں نے علاقے میں کوئی مشکوک حرکت دیکھی ہے تو وہ آگے آئیں ۔ مسٹر ریان کنگ نے کہا کہ یہ جان بوجھ کر کیا جانے والا فعل دکھائی دیتا ہے ۔ یہ لائن وہاں سے موو کی گئی تھی جہاں اسے ایک درخت کی مرمت کے کام کیلئے استعمال کیا جا رہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو سوچنا ہوگا کہ کوئی ایسا کیوں کرے گا اور یہ عجیب لگتا ہے کہ وہ یہ ظالمانہ کام کرنے کیلئے عقبی گارڈن میں جائے گا ۔ ایک پڑوسی نے سائیڈ گیٹ کی کھڑکھڑاہٹ سنی اور صبح اسے کھلا ہوا پایا تھا۔
یورپ سے سے مزید