• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس کو قرضہ ادائیگی موخر، پاکستان کو 10.7 کروڑ ڈالر جولائی اور دسمبر میں ادا کرنے تھے، اب ادائیگی 6 سال بعد ہوگی، اقتصادی امور ڈویژن

اسلام آباد، کراچی (نیوز ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) اقتصادی امور ڈویژن نے کہا ہے کہ پاکستان اورفرانس نے ʼگروپ 20 کے قرضہ معطل کرنے کے اقدام (ڈی ایس ایس آئی )کے تحت پاکستان کے ذمہ واجب الادا 10 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے قرضے کی ادائیگی کو معطل کرنے کے معاہدے پردستخط کر دیئے ہیں.

 پاکستان کو 10.7کروڑ ڈالر جولائی اور دسمبر میں ادا کرنے تھے، اب ادائیگی 6 سال بعد ہوگی،پاکستان اب تک 3.68 ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی موخر کراچکا، ادھر آئل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 16 جون کے بعد سے پٹرول، ڈیزل کی کھپت میں کمی سے امپورٹ بل کم ہوگا.

پاکستان کیلئے فرانس سے اچھی خبر


 علاوہ ازیں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد استحکام آگیا ہے، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں صرف 46 پیسے کا اضافہ ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 50 پیسے سستا ہوگیا.

 دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کے بعد 100 انڈیکس میں 826 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اس قرضے کی ادائیگی جولائی تا دسمبر2021 کے دوران ہونا تھی تاہم معاہدے پردستخط کے بعد اب یہ قرضہ 6 سال کی مدت میں ادا کرنا ہوگا جس کیلئے سال میں دو قسطیں ادا کرنا ہونگی، اس میں ایک سال کی رعایتی مدت بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان اس سے قبل (ڈی ایس ایس آئی)کے تحت فرانس کے ساتھ 26 کروڑ ڈالرکے قرض کی معطلی کے معاہدوں پردستخط کرچکا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق اس معاہدے پر پاکستان کی جانب سے وفاقی سیکرٹری برائے اقتصادی امور ڈویژن میاں اسد حیاء الدین اور پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گالے نے پیر کو اسلام آباد میں دستخط کیے ہیں۔

گروپ 20 ممالک نے ʼڈی ایس ایس آئی کے تحت پاکستان کو صحت اوراقتصادی شعبے میں ضروری اخراجات کے لیے مالی گنجائش فراہم کی ہے۔ڈی ایس ایس آئی کے تحت مئی 2020 تا دسمبر 2021 کے دورانیے میں کل 3 ارب 68 کروڑ ڈالر کا قرضہ معطل کرکے ری شیڈول کیا گیا ہے۔

 اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستان پہلے ہی 21 ممالک کے ساتھ 3 ارب 15 کروڑ ڈالر قرضوں کی ری شیڈولنگ کے 93 معاہدے کر چکا ہے، آج کے معاہدے کے بعد قرضوں کی ری شیڈولنگ کی کل رقم 3 ارب 25 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔

 مزید بتایا گیا کہ جی 20 ʼڈی ایس ایس آئی کے تحت باقی قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدے لیے بات چیت جاری ہے۔

دوسری جانب ملکی زر مبادلہ مارکیٹوں میں مسلسل اونچی اڑان کے بعد ڈالرکی قیمت میں استحکام آگیا ۔ انٹربینک میں آج امریکی ڈالرکی قدر میں صرف 46 پیسےکا اضافہ ہوا جسکے بعد ڈالر 207 روپے 94 پیسےکا ہوگیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہو کر 208 روپےکا ہوگیا۔

علاوہ ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج مثبت رجحان رہا اورکاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 826 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

 کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 41 ہزار878 پر بند ہوا۔ادھر پٹرول مہنگا ہونے کے بعد عوام نے استعمال کم کر دیا جس کی وجہ سے ملک میں پیٹرول کی کھپت میں بڑی کمی ہوئی ہے اور امپورٹ بل بھی کم ہونیکا امکان ہے۔

آئل کمپنیوں کے مطابق پاکستان میں تیل کی کھپت میں 20 فیصد تک کمی کا رحجان دیکھا گیا ہے، ملک میں یومیہ 25 ہزار ٹن کھپت کم ہوکر 18 سے 19 ہزار ٹن رہ گئی ہے۔

آئل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 16 جون کے بعد سے ڈیزل اور پیٹرول کی یومیہ کھپت میں کمی ہوئی ہے۔اگر قیمتیں مزید بڑھیں تو آئل امپورٹ اور کم ہو جائے گی۔

اہم خبریں سے مزید