• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جی سیون کا روس سے سونے کی درآمدات روکنے پراتفاق

کیف /ماسکو (اے ایف پی /جنگ نیوز )دنیا کی 7 اہم معیشتوں G7‘ کے سربراہان نے یوکرین کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے روس کی مالی لائف لائن کو منقطع کرنے کیلئے ماسکو سے سونے کی درآمدات پر پابندی پر اتفاق کرلیا۔ان ممالک نے یوکرین کی پوری طرح حمایت بھی کی ہے۔تفصیلات کے مطابق جی سیون سربراہان نے یوکرین کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے روس کی مالی لائف لائن کو منقطع کرنے کے لیے ماسکو سے سونے کی برآمدات پر پابندی پر اتفاق کرلیا۔اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور دنیا کے اہم صنعتی ممالک کے ان کے ہم منصب نیٹو شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کے لیے میڈرڈ جانے سے قبل باویرین الپس کے ایلماؤ کیسل میں ملے۔امریکی صدر اور ان کے دیگر اتحادیوں کینیڈا، جرمنی ،اٹلی ،جاپان اور یورپی یونین نے عزم کیا کہ دنیا بھر میں چین کا رہ جانے والا خلا پر کیاجائے گا دوسری جانب جی سیون اجلاس شروع ہونے کے ساتھ ہی روس نے یوکرین کے دارالحکومت سمیت پورے ملک پر میزائلوں کی بارش کردی جس کے نتیجے میں متعددہلاکتیں ہوئی ہیں ، صرف کیف پر ہی 14 میزائل حملے کیے گئے ، ادھر روس نے بیلا روس کو اسکندر ایم میزائل دینے کا بھی وعدہ کرلیا ہے ۔ دریں اثنا روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس یوکرین کی سرحد پر اپنے اتحادی بیلاروس کو جوہری صلاحیت کے حامل اسکندر ایم میزائل نظام فراہم کرے گا۔پیوٹن نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ سینٹ پیٹرزبرگ میں ہونے والی ملاقات میں کہا کہ ’آنے والے مہینوں میں، ہم بیلاروس کو اسکندر-ایم ٹیکٹیکل میزائل سسٹم منتقل کر دیں گے جو بیلسٹک یا کروز میزائلوں کو اپنے روایتی اور جوہری ورژن میں استعمال کر سکتے ہیں۔یہ اعلان اسی دن ہوا جب یوکرین نے کہا کہ وہ بیلاروسی سرزمین سے شروع کیے گئے میزائل حملوں کی ’بڑے پیمانے پر بمباری‘ کی زد میں آیا ہے حالانکہ بیلاروس باقاعدہ طور پر اس تنازعے کا فریق نہیں ہے۔
یورپ سے سے مزید