لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نیا پاکستان پاسپورٹ شامل گیا ہے اور وہ جولائی کے تیسرے ہفتے میں پاکستان جائیں گے۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اسحاق ڈار کو پاکستان واپسی کی اجازت دیدی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار پاکستان واپسی پرمقدمات کا سامنا کرینگے۔ اس حوالے سے قانونی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جو اسحاق ڈار سے مشاورت کے بعد مزید اقدامات کرے گی۔ اسحاق ڈار پاکستان پہنچتے ہی سینیٹر کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں پاکستان آکر معاشی ٹیم کا حصہ بننے کا کہا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ سب کو علم ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف جو مقدمات قائم کئے گئے وہ جھوٹے اور بے بنیاد تھے جن کا مقصد سیاسی انتقام تھا، ان پر ایک کیس یہ بھی بنایا گیا ہے کہ 22 برس پہلے انہوں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائی تھیں۔ جبکہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ انہوں نے اثاثوں کا 32 برس کا گوشوارہ جمع کرایا، لیکن اس پر غور ہی نہیں کیا گیا، سیاسی انجینرنگ کرتے ہوئے انتقامی کارروائی کے طور پر مقدمات بنا دیئے گئے، ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے ان کوپاسپورٹ کی بحالی کے بعد انہیں پاسپورٹ مل گیا ہے۔ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا 2018ء میں پاکستانی حکومت کی طرف سے ان کا پاسپورٹ منسوخ کئے جانے کے بعد وہ بے وطن کے طور پر لندن میں مقیم تھے اور وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے پیش ہونے کی ڈیدلائن کی تعمیل کرنے کیلئے پاکستان جانے سے قاصر تھے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے وزارت کو بتایا تھا کہ وہ پاکستان کا سفر کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ وہ لندن میں زیرعلاج ہیں انہوں نے وزارت کو ڈاکٹر کے نوٹری شدہ خطوط بھیجے جو اس بات کی تصدیق کرتے تھے کہ ان کا علاج جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار اس وقت سے علاج کرا رہے تھے اور اب ہارلے اسٹریٹ کے ڈاکٹروں نے انہیں سفر کرنے کی اجازت دیدی ہے۔