ابالی(نیوز ڈ یسک ) امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ نے انڈونیشیا کے دارالحکومت بالی میں ملاقا تی کی ہے جس میںسفارتی تعلقات بحال اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔امریکا اور چین کے درمیان ٹرمپ دور سے جاری تناؤ میں کمی واقع ہو رہی ہے ۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا میں جی ٹوئنٹی ممالک کاباقاعدہ اجلاس رواں برس نومبر میں ہوگا۔ اس سے قبل ان ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس سے فائدہ اْٹھاتے ہوئے امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی۔ امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لیے باہمی گفت و شنید کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ملاقات کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ چینی ہم منصب کے ساتھ مفید، واضح اور تعمیری بات چیت رہی۔ امریکا اور چین کے تعلقات نہ صرف فریقین بلکہ پوری دنیا کے لیے سود مند ثابت ہوں گے۔امریکی وزیر خارجہ نے چین کے ساتھ تعلقات اور مسابقت میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے راستے کھلے رکھیں گے۔چین کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ سے ٹھوس اور تعمیری ملاقات رہی۔ ایسی ملاقاتوں سے افہام و تفہیم بڑھانے اور غلط فہمیاں دور کرنے میں مدد ملے گی۔چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا ایک بڑا ملک ہے اس لیے ذمہ داری بھی امریکا کی زیادہ بنتی ہے۔ مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لیے تعمیری ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیئے۔امریکا اور چین کے درمیان ٹرمپ کے دور سے شروع ہونے والی تجارتی جنگ میں جوبائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بتدریج کمی آئی ہے اور دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے اکتوبر 2021 میں بھی ملاقات کی تھی۔