بارسلونا (شفقت علی رضا ) سپین میں والی بال کو ملنے والے فروغ نے شائقین سمیت اس کھیل کے کھلاڑیوں کو بھی دلچسپی کی لپیٹ میں لے لیا ہے ، اب والی بال جیسے دیہی ، ثقافتی اور روائتی کھیل سے سپین کے میدان آباد ہونا شروع ہو گئے ہیں ، ہر سال بہت سے ٹورنامنٹ منعقد ہو رہے ہیں اور اُن ٹورنامنٹس میں کھیلنے والے انٹرنیشنل کھلاڑیوں پر انعامات کی بارش کی جاتی ہے ۔اس ضمن میں سولہ جولائی بروز ہفتہ’’ ترینیتات بیا ‘‘کے ہال میں والی بال ٹورنامنٹ ہونے جا رہا ہے جس میں چار ٹیمیں حصہ لیں گی جو دو سیمی فائنلز اور ایک فائنل کھیلیں گی ، ان ٹیموںمیں گجر والی بال کلب ترینیتات ، پاک کشمیر والی بال کلب اٹلی ، وڑائچ والی بال کلب اور گجر والی بال کلب سپین شامل ہیں۔ٹورنامنٹ کی انتظامی کمیٹی نےچوہدری فہد مختار گجر کی قیادت میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے جبکہ اس ایونٹ کے مہمان خصوصی معروف بزنس مین چوہدری اشفاق باغانوالہ اورتحریک انصاف سپین کے صدر محمد شیراز بھٹی ہوں گے ۔ٹورنامنٹ کی انتظامیہ نے پاکستانیوں کو بلا امتیاز شرکت کی دعوت دی ہے ۔ والی بال ٹورنامنٹ کمیٹی اور اس کھیل سے وابستہ پاکستانیوں نے والی بال فیڈریشن کے قیام پر زور دیتے ہوئے ایک اہم اجلاس بھی منعقد کیا جس میں چوہدری نوید وڑائچ نے بتایا کہ ہم نے والی بالفیڈریشن سپین کو رجسٹرڈ کرانے کی درخواست دے دی ہے جو مقامی اداروں سے جلد منظور ہو جائے گی۔چوہدری مدثر نون کے ڈیرہ پر ہونے والی اس اہم میٹنگ میں والی بال کے کھلاڑیوں سمیت انتظامی امور کے سرکردہ معززین نے شرکت کی اور والی بال فیڈریشن سپین کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے والی بال جیسے ثقافتی کھیل کو یورپی میدانوں میں فروغ حاصل ہو گا اور ہماری نوجوان نسل مثبت اور صحت مندانہ سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی ۔چوہدری نوید وڑائچ ، مدثر نون ، ارسلان مرل ، مہر الیاس ، احسان اللہ کوٹلہ سارنگ خان ، رفاقت نواب اور دیگر معززین ٹورنامنٹ انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں ۔