تہران (نیوزڈیسک) امریکہ اور اسرائیل کے مشترکہ بیان پر ایران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کی ترجمان ناصر کنعانی نے امریکی صدر جو بائیڈن اور ناجائز صہیونی حکومت کے وزیر اعظم یائرلاپید کے مشترکہ بیان کے جواب میں کہا کہ جب تک خطے کے دورے میں امریکی صدور کا پہلا پڑاؤ ناجائز صیہونی حکومت کا دارالحکومت تل ابیب رہے گا اور اس کی سلامتی اور برتری کا تحفظ امریکی حکومتوں کا اولین مقصد ہوگا، خلیج فارس اور مشرق وسطی میں امن و سلامتی اور ثبات و استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔ امریکی پالیسیوں سے خطے میں امن قائم نہیں ہوگا۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ جو بائیڈن اور لاپید کے مشترکہ بیان میں اسرائیل کی فوجی برتری اور سلامتی کے تحفظ کے لئے امریکہ کے ناقابل تغیر اور ٹھوس عزم پر زور دیا گیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ غلط نہ سمجھا جائے، ان کا ہدف صرف ایران نہیں ہے، بلکہ سبھی عرب اور غیر عرب اسلامی ملکوں سے صہیونی حکومت کی برتری کو تسلیم کروانا ان کا ہدف ہے ، بنابریں خطے میں خطرات کا اصلی مرکز کہاں ہے، یہ بات پوری طرح واضح ہے۔ ناصر کنعانی نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے پڑوسیوں کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتا ہے۔