تائپے (اے ایف پی، جنگ نیوز) امریکا کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی چین کی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے تائیون کے دارالحکومت تائپے پہنچ گئیں، ان کے دورہ تائیوان سے دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے ،دونوں ممالک نے اپنی اپنی افواج کو ہائی الرٹ کردیا ہے ، چین نے پیلوسی کے دورے کے جواب میں سلسلہ وار ٹارگٹڈ کارروائیوں کا اعلان کردیا ہے جبکہ چینی لڑاکا طیارے بھی تائیوان کی حدود میں داخل ہوئے ہیں، امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے بحری جنگی جہازتائیوان کے پانیوں کے قریب پہنچ گئے ہیں، امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس کی سیونتھ فلیٹ کا جوہری طاقت سے لیس بحری بیڑہ رونالڈ ریگن فلپائنی سمندر میں موجود ہے ، اپنے منصب کے لحاظ سے نینسی پیلوسی صدر کے بعد امریکا کی اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں، گذشتہ 25 برسوں کے دوران کسی بھی اعلیٰ امریکی عہدیدار کا یہ پہلا دورہ تائیوان ہے،چین نے کہا ہے کہ نینسی پیلوسی کی تائیوان میں موجودگی امریکاکی جانب سے ’بڑا اشتعال انگیز‘ اقدام ہے، 82سالہ پیلوسی منگل کی شام کو امریکی فوجی طیارے کے ذریعے تائیوان پہنچیں، ٹی وی پر دکھائے جانے والے مناظر کے مطابق 82 سالہ امریکی رکن اسمبلی کا استقبال تائیوان کے وزیرخارجہ جوزف وو نے کیا، اس موقع امریکی اسپیکر پارلیمنٹ نے کہا کہ ہمارے وفد کا دورہ تائیوان اس بات کی غمازی ہے کہ تائیوان میں جمہوریت کیلئے امریکی عزم میں کوئی کمی نہیں آئی ہے ، تائیوان کا کہنا ہے کہ پیلوسی کے دورہ واشنگٹن کے چٹان کی طرح کی حمایت کو ظاہر کرتا ہے ، دوسری جانب چین کی افواج کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے ، چینی افواج کا کہنا ہے کہ وہ پیلوسی کے دورے کے جواب میں سلسلہ وار ٹارگٹڈ عسکری کارروائیاں کریں گے۔دریں اثناء چین نے نینسی پیلوسی کے دورے پر امریکی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔