• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین سے 2 ارب ڈالر، IMF قرض میں پیشرفت، ملکی معیشت میں بہتری کے آثار نمایاں

اسلام آباد (مہتاب حیدر) ملکی معیشت میں تقریباً تین ماہ کے بعد نمایاں بہتری آثار ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں.

 آئی ایم ایف نے قرض کیلئے دوست ممالک چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے مالی معاونت کی یقین دہانی حاصل کرنے کی شرط رکھی تھی جسے پاکستان نے پورا کرنا شروع کر دیا ہے، جس کے بعد اہم پیش رفت کے طور پر چین نے سب سے پہلے مالی تعاون کی یقین دہانی کرا دی اور پاکستان کے سکڑتے ہوئے زرمبادلہ ذخائر کو سہارا دینے کے لئے سیف ڈپازٹ کی مد میں دو ارب ڈالرز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

درپیش اقتصادی بحران کے باعث پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر میں کمی کاسامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق چین نے پاکستان کے لئے تین سیف ڈپازٹس ترتیب دیئے ہیں اس مد میں 50؍ کروڑ ڈالرز مالیت کا پہلا سیف ڈپازٹ 27؍ جون، دوسرا اتنے ہی حجم کا سیف ڈپازٹ 29؍ جون 2022ءاور تیسرا ایک ارب ڈالرز مالیت کا سیف ڈپازٹ 23؍ جولائی کو ملنے تھے۔

محکمہ خزانہ نےاس امر کی تصدیق کرتےہوئے مذکورہ سیف ڈپازٹس ایک سالہ مدت کیلئے ہونگے۔ چین نے دو ارب 30؍ کروڑ ڈالرز کی کمرشل قرضوں سمیت پاکستان کی مجموعی طور پر 4؍ ارب 30؍ کروڑ ڈالرز کی قرضوں کی شکل میں مالی معاونت کی ہے۔تاکہ موجودہ مالی سال میں بیرونی فنانسنگ میں موجود 35؍ ارب 90؍ کروڑ ڈالرز کے فرق کو محدود کیا جاسکے۔ جبکہ آئی ایم ایف سے قرضے کی آئندہ قسط کے لئے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہونے والا ہے جس کی مناسب یقین دہانی کرادی گئی ہے۔ تاہم پاکستانی حکام کواس حوالے سے باقاعدہ اعلان کا بے چینی سے انتظار ہے۔

 اس کے علاوہ دوست برادر ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے مالی معاونت کا تندہی سے انتظار ہے۔ اس سے مالیاتی خلاء کی مد میں 4؍ ارب ڈالرز کی تلافی ہوجائے گی اور شرح مبادلہ میں بھی استحکام آجائے گا۔ 

اہم خبریں سے مزید