• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئل انڈسٹری نے POL سپلائی چین میں تباہ کن رکاوٹ سے خبردار کردیا

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) تیل کی صنعت نے حکومت کو پی او ایل کی سپلائی چین میں تباہ کن رکاوٹ سے خبردار کردیا، ایکسچینج ریٹ فارمولے سے اگلے پندرہ دنوں میں تقریباً 15 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑیگا۔ آل آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) اور ریفائنریز، جو پہلے ہی شدید مالی مجبوریوں سے دوچار ہیں، کو ایکسچینج ریٹ فارمولے کو پندرہ دن کے آخری دن سے اوسطاً دو ہفتوں تک تبدیل کرنے کی وجہ سے اگلے پندرہ دنوں میں تقریباً 15 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ 01 اگست 2022 سے حکومت کے یکطرفہ فیصلے پر او ایم سی اور ریفائنریز بہت مشتعل اور پریشان ہیں کیونکہ اس فیصلے سے ایچ ایس ڈی پر 9.80 روپے فی لیٹر اور موگاس (پیٹرول) پر 8.21 روپے فی لیٹر کے نقصان کو راہ ملی ہے اور پہلے سے ہی بحران کا شکار صنعت کی پریشانیوں میں اضافہ ہوگا۔وزارت توانائی کے ایک سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایاکہ تیل کی صنعت نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اس مالی بوجھ سے نقدی کے بہاؤ پر ناقابل تصور اثر پڑے گا اور صورتحال پی او ایل سپلائی چین میں تباہ کن رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے۔ تیل کی صنعت کو 15 اگست 2022 تک ایکسچینج ریٹ فارمولے میں تبدیلی کی وجہ سے پیٹرول پر 8 ارب روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 9 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔
اہم خبریں سے مزید