• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین تائیوان جنگ، ٹیکنالوجی استعمال کرنیوالے صارفین بھی متاثر ہونگے

کراچی (نیوز ڈیسک) چین اور تائیوان کے درمیان جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں جس کے سنگین نتائج دونوں ملکوں کے عوام اور دنیا پر تو مرتب ہوں گے ہی لیکن ٹیکنالوجی کے شعبے کو بھی نقصان کا اندیشہ ہے اور اس شعبے کے صارفین کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تائیوان دنیا میں چپ بنانے والا سب سے بڑا ملک ہے اور تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے جو دنیا بھر کو چپس کی فراہمی یقینی بناتی ہے۔ یہ چپ مختلف سمارٹ فونز بشمول آئی فونز، گاڑیوں، گیمنگ کنسول بشمول ننٹینڈو سوئچ اور پلے اسٹیشن فائیو، اور گھر کی دیگر سمارٹ ڈیوائس جیساکہ سمارٹ ٹوسٹر میں استعمال ہوتی ہیں۔ چین اور تائیوان کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے نتیجے میں ان چپس کی پیداوار میں رکاوٹ آ سکتی ہے جس کے اثرات دنیا بھر کی الیکٹرانکس انڈسٹری پر مرتب ہوں گے۔ کمپنی کے چیئرمین نے خبردار کیا ہے کہ چائنیز فوج کی کارروائی یا پھر حملے کی وجہ سے کمپنی کی تنصیبات کو نقصان ہو سکتا ہے جس سے چپس کی پیداوار کم یا پھر بند ہو جائے گی کیونکہ یہ تنصیبات یورپ، جاپان اور امریکا کے ساتھ ’’ریئل ٹائم کنکشن‘‘ پر انحصار کرتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کمپنی غیر فعال ہوگئی تو آئندہ کرسمس کے سیزن میں صارفین کیلئے مختلف اشیاء کی دستیابی ممکن نہیں رہے گی۔ تائیوان میں چپ بنانے والی کمپنی 1987ء میں قائم ہوئی تھی اور یہ ایشیا کی اولین جبکہ دنیا کی 10ویں بڑی کمپنی ہے جو مختلف برقی ساز و سامان کیلئے چپس بناتی ہیں۔ کمپنی کی تیار کردہ اے سیریز کی چپ آئی فون، آئی پیڈ اور ساتھ ہی میک بُک میں استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ چپس اے ایم ڈی، میڈیا ٹیک، کوال کوم، براڈ کوم، این ویڈیا اور مارول کے کمپیوٹر سسٹمز بھی استعمال ہوتی ہیں۔
اہم خبریں سے مزید