• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں نے کام کردیا اب وہ کام کریں، بغیر سہولت کشتی پار لگانے والے نوح کے حکومت سے شکوے

برمنگھم ( نمائندہ خصوصی)نوح نے سہولتوں کے بغیر کامن ویلتھ گیمز میںپاکستان کی کشتی پار لگادی، گولڈمیڈلسٹ ویٹ لفٹرنے شکوہ کیا ہے کہ ملک میں موجود ٹریننگ کی جو سہولتیں کسی غیر ملکی کو بتائوں تو وہ حیران رہ جائے گا، ہمارے پاس ویٹ لفٹنگ کا جدید سامان نہیں، حکومت سے کہنے کی ضرورت نہیں، میں نے اپنا کام کردیا، اب وہ کر کے دکھائیں۔ گولڈ میڈل کے ساتھ کامن ویلتھ گیمز میں وزن اٹھانے کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا جو ہر ایک کیلئے حیران کن تھا، اس کام یابی پر ملک کی کسی اہم شخصیت نے فون کرکے مبارک باد نہیں دی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنگ کو انٹرویو میں کیا۔ 24سالہ ویٹ لفٹر نے کہا کہ گولڈ کوسٹ کے کامن ویلتھ گیمز میں برانز میڈل جیتا تو والد سخت ناراض ہوئے تھے انہوں نے کئی دن مجھ سے بات چیت نہیں کی،اس بار انہوں نے کہا تھا کہ گولڈ میڈل جیتاتو تمھاری شادی کروں گا۔ میرے والد غلام دستگیر بٹ خود انٹر نیشنل ویٹ لفٹراور میرے کوچ ہیں۔ چھوٹا بھائی حنظلہ اپنا مقابلہ جیت نہیں سکا۔ نوح دستگیر کی دو بہن بھی ہیں جو ان کی کام یابی کے لئے دعا گو رہتی ہیں۔ نوح دستگیر نے گولڈ میڈل کو اپنے والد کے نام کرتے ہوئے کہا کہ اب میری نظر 2024اولمپکس پر ہے۔ کامن ویلتھ گیمز سے قبل کورونا ہوگیا تھا جس کی وجہ سے تیاری متاثر ہوئی، جبکہ ایک سال قبل ان فٹ ہونے کے سبب محسوس ہورہا تھا کہ کھیل میں واپسی نہ ممکن ہے، گولڈ میڈل کو ہدف بناکر برمنگھم آیا تھا ، قوم کی دعا اور اللہ تعالی کی مہربانی سے فتح ملی، جیت پر جذبات بیان نہیں کرسکتا ، 7سال سے جیتنے کی کوشش کررہا تھا، اتنا وزن اٹھانا آسان نہیں ہوتا، 12سے 13 سال کی محنت کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے میں کام یاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ خیال رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے مجموعی طور پر 405کلو گرام وزن اٹھاکر گولڈ میڈل جیتا۔ انہوں نے اسنیچ میں 173جبکہ کلین اینڈ جرک میں 232کلو وزن اٹھایا۔ نوح دستگیر نے کہا کہ کامن ویلتھ گیمز سے قبل دسمبر میں کامن ویلتھ ویٹ لفٹنگ اور عالمی چیمپئن شپ میں شرکت سے فائدہ ہوا۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ کا گولڈ میڈل کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں پاکستان کا صرف دوسرا گولڈ میڈل ہے، اس سے قبل 2006 میں شجاع الدین ملک نے پاکستان کیلئے ویٹ لفٹنگ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ دریں اثنا برمنگھم میں پاکستانی قونصل جنرل سردار عدنان راشد کی جانب سے پاکستانی دستے کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ گولڈ میڈلسٹ ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ اور برانز میڈلسٹ شاہ حسین شاہ نے کیک کاٹا۔ قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان سمیع اللہ اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشتاق محمد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اسپورٹس سے مزید